Live Updates

حکومت نے این اے125سے متعلق ٹریبونل کے فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کرلیا

اگلے دو روز میں خواجہ سعدرفیق کی طرف سے خواجہ حارث سپریم کورٹ میں اپیل کرینگے،عمران خان کے احتجاج کامقصد مسلم لیگ ن کی اقتصادی پالیسیوں کوسبوتاژ کرنا ہے،عمران خان تہذیب اورقانون کے دائرے کے اندررہ کرسیاست کریں وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید کا احسن اقبال، دانیال عزیز، قانون دان اوشتراوصاف علی خان اورچودھری طلال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 6 مئی 2015 22:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) مسلم لیگ ن نے حلقہ این اے125سے متعلق ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیاہے اوراگلے دو روز میں خواجہ سعدرفیق کی طرف سے خواجہ حارث سپریم کورٹ میں اپیل کرینگے،عمران خان کے احتجاج کامقصد مسلم لیگ ن کی اقتصادی پالیسیوں کوسبوتاژ کرنا ہے،عمران خان تہذیب اورقانون کے دائرے کے اندررہ کرسیاست کریں۔

بدھ کووفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز، قانون دان اوشتراوصاف علی خان اورچودھری طلال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹرپرویزرشید نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم نے این اے125 کے فیصلے کے حوالے سے وزیراعظم اور دیگرپارٹی رہنماؤں کوآگاہ کیا اورسپریم کورٹ جانے کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی اورمتفقہ طورپرسب کی رائے ایک جیسی تھی لیکن خواجہ سعدرفیق کی خواہش اورتمناتھی کہ انہیں انتخابی میدان میں جاکرمقابلہ کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ حلقے کے عوام نے چند دن پہلے ہی کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست دی ہے اورووٹروں نے اپنے رد عمل کااظہار کردیاہے وزیراعظم نے سیاسی رفقاء اورقانونی ماہرین کی رائے کو سنا اورخواجہ سعدرفیق کی بھی خواہش کو سنا،وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ لاہور کاحلقہ این اے 125 میں خواجہ سعد رفیق کے حلقے کے فیصلہ آنے کے بعد عمران خان نے جشن کے طورپرمنایا اگر عمران خان ٹریبونل کے فیصلے پرجشن منارہے ہیں تو چھ ماہ کنٹینر پر کیوں ضائع کئے پاکستان کوئی بناناری پبلک نہیں اس ملک کے اندر آئین اورقانون ہے ٹریبونل 2013ء اور2014ء میں بھی موجودتھا کیا وجہ ہے کہ عمران خان نے لاؤلشکر کے ساتھ اسلام آباد میں ڈیرہ ڈالا اور پاکستان کاامیج بیرونی دنیامیں خراب کیا اور ملک کے اندر بے یقینی کی کیفیت پیدا کی انہوں نے کہاکہ عمران خان کے درپردہ مقاصد کچھ اورتھے مسلم لیگ ن کی حکومت کی معاشی پالیسیاں پاکستان کو اپنے پاؤں پرکھڑا کررہی ہیں اوراگر چینی سرمایہ کاری آگئی تو پی ٹی آئی کا 2018ء کے الیکشن میں 2013ء سے بھی برا حال ہوگا چینی صدر پاکستان آئے اور 46ارب روپے کی سیف ہیون کیلئے کام شروع کیا گیا دنیابھر کے اخبارات اور جریدے ریٹنگ ایجنسیاں یہ کہہ رہی ہیں کہ موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت کومستحکم کررہی ہے اوراقتصادی راہداری کامنصوبہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کامنصوبہ ہے اس منصوبے پردستخط ہونے کے بعد عمران خان کو پھر یہ لگا کہ اگراقتصادی راہداری کامنصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو پھران کاخواب شرمندہ تعبیر کبھی نہیں ہوگا اور2018ء کے الیکشن میں بھی مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلے گی ۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہاکہ اگر2013ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی تو اس کے بعدہونیوالے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن نے اپنی ایک سیٹ بھی نہیں ہاری نارووال کے ضمنی انتخاب میں 2013ء سے بھی بہترنتائج آئے عمران خان کے سب سے زیادہ تحفظات کراچی کے حلقہ جات پر تھے وہاں کے ضمنی الیکشن میں بھی وہی نتیجہ رہا جو 2013ء کے انتخابات میں تھا جبکہ عمران خان تو2013ء میں اپنی جیتی ہوئی سیٹیں ضمنی انتخاب میں پشاور اور میانوالی سے ہار گئے ابھی کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن ہوئے ہیں انہیں بھی آپ منی الیکشن کہہ سکتے ہیں اس میں بھی عوام نے مسلم لیگ ن پربھرپوراعتماد کااظہار کیاہے احسن اقبال نے کہاکہ تحریک انصاف کی اپنی انکوائری کمیٹی نے 2013ء کے انتخابات میں شکست کے حوالے سے جو رپورٹ دی اس میں کہاگیا کہ پی ٹی آئی کے پارٹی ٹکٹ فروخت کئے گئے اورمیرٹ کے بغیردیئے گئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اندر جو سیاسی استحکام قائم ہورہاہے اور پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاری کامرکز بن رہاہے عمران خان چاہتے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو کنفیوژ کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری سے روکاجائے اورمسلم لیگ ن کااکنامک ایجنڈا کامیاب نہ ہوسکے عمران خان پاکستان کی اقتصادی بحالی میں رکاوٹ ڈالناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جج صاحب کافیصلہ ان کی صوابدیدہے اب فیصلہ ملک کے عوام کرینگے فیصلے میں کہاگیا ہے کہ کوئی منظم دھاندلی نہیں کی گئی ۔احسن اقبال نے کہاکہ اگر عمران خان سرمایہ کاری کوروکیں گے تو لوگوں کو ملازمتیں مہیا نہیں ہونگی اورانرجی بحران حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اگراس فیصلے کوآئینی اورقانونی طورپر چیلنج نہ کیاجائے تو یہ خطرناک مثال بن سکتا ہے کیونکہ پھردوچار تھیلوں سے رزلٹ شیٹس غائب کروالی جائیں اورالیکشن کالعدم ہوسکتے ہیں لیگی ٹیم کی رائے تھی کہ اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنی چاہیے لیگل ٹیم کی رائے کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے حلقے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے ۔

دانیال عزیز نے حلقہ این اے 125 کے ٹریبونل کے فیصلے سے متعلق تفصیلات پڑھ کرسنائیں اوربعدازاں اس فیصلے کی کاپیاں میڈیا میں بھی تقسیم کی گئیں۔انہوں نے کہاکہ اپیل میں جانا ضروری ہے اوشتراوصاف علی خان نے کہاکہ اس فیصلے کیخلاف اپیل میں جانا ضروری ہے ہرایک کاحق ہے کہ وہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے تمام قانونی راستے اختیارکرے۔ا یک سوال کے جواب میں پرویزرشید نے کہاکہ ہرمنٹ کے بعدعمران خان کو موقع مل جاتاہے کہ وہ میڈیا سے بات کریں وہ نادرا کے چیئرمین سے ملے ہیں جبکہ وزیراعظم نے کبھی نادرا کے چیئرمین کونہیں بلایا اورنہ ہی الیکشن کمیشن سے ملے عمران خان کو سکین شدہ چیزیں بھی مل جاتی ہیں وہ انہیں کون فراہم کرتاہے انہوں نے کہاکہ وہ کونساامپائرتھا جس کے بارے میں عمران خان کہتے تھے دو دن میں انگلی کھڑی کردیگا عمران خان بادشاہ، شہنشاہ اورڈکٹیٹرہیں جو انہوں نے شہنشانیت کارویہ اختیار کیاہوا ہے پہلے نادراچیئرمین کو گالیاں نکالتے ہیں اورپھر انہی سے جاکرملتے ہیں یہ دباؤ ڈالنے کے ہتھکنڈے ہیں عمران خان تہذیب اورقانون کے دائرے میں رہیں اور سیاست کریں ان کے پاس ایک صوبہ ہے وہ اس میں نیا پاکستان بنائیں اگر انہوں ننے خلل ڈال کرسیاسی انتشار پیدا کیا تو اگلے الیکشن میں عوام ان کی ضمانتیں ضبط کروادیں گے ہم نے اپنے اوپرخود پابندی لگائی ہوئی ہے کہ چیئرمین نادرا سے جاکرنہیں ملنا انہوں نے کہاکہ اس سے زیادہ شفاف الیکشن کیا ہونگے ٹریبونل کے فیصلے کے بعد عمران خان نے مٹھائیاں تقسیم کیں ٹریبونل نے خواجہ سعدرفیق کو ہرالزام سے بری الذمہ قرار دیا ہے انہوں نے کہاکہ 7548ووٹ تھے اورجو17پولنگ سٹیشنوں کے تھے ان میں سے دس میں پی ٹی آئی نے اورسات میں مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کی تھی صرف 14ووٹ ایسے نکلے ہیں جن کے انگوٹھوں کی تصدیق نہیں ہوسکی سم تصدیق کے عمل کے دوران ہزاروں ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی یہ سسٹم کی خرابی کی بات ہے جبکہ چھ ووٹ ایسے نکلے ہیں جو دو لوگوں نے ڈالے تھے یہ ووٹ کس کو ڈلے اس کاتو معلوم نہیں ہوسکتا خواجہ سعدرفیق چالیس ہزارووٹوں سے جیتے حامد خان کو کیاسزا ملے گی جنہوں نے جھوٹے الزام لگائے اوریہ الزام ثابت نہ ہوسکے۔

احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کے ووٹروں کو کیوں سزا دی گئی ہے جنہوں نے اپناحق رائے دہی ایمانداری سے استعمال کیاانہوں نے کہاکہ اس فیصلے میں کہیں بھی نہیں لکھا گیا کہ امیدوار کی طرف سے یاریٹرننگ افسر کی طرف سے بدنیتی کی گئی ہے انتظامی باقاعدگی کے باعث ٹریبونل نے اسے کالعدم قراردیا ہے ہمارے نزدیک یہ فیصلہ درست نہیں اورقانون کی رو کے مطابق نہیں خواجہ حارث اگلے دو روز میں خواجہ سعد رفیق کی طرف سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرینگے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کے احتجاج کامقصد مسلم لیگ ن کی اقتصادی پالسیوں کو سبوتاژ کرنا ہے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں ان حلقوں سے بھی مسلم لیگ ن کو کامیابی حاصل ہوئی ہے جہاں 2013 ء کے الیکشن میں تحریک انصاف جیتی تھی ہم فیصلے کااحترام کرتے ہیں ہمیں اپیل کاحق حاصل ہے وہ ہم استعمال کرینگے ایک سوال کے جواب میں اوشتراوصاف علی نے کہاکہ 2018ء کے الیکشن میں بائیو میٹرک نظام کے استعمال کیلئے قانونی اورآئینی تبدیلیاں کرنا ہونگی ا س کیلئے انتخابی اصلاحات کمیٹی زاہدحامد کی سربراہی میں کام کررہی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات