شادی شدہ خاتون کو 7دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان گرفتار نہ ہو سکے ،مورگاہ پولیس ملزمان کی محافظ بن گئی

بدھ 6 مئی 2015 21:57

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء ) شادی شدہ خاتون کو 7دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان گرفتار نہ ہو سکے ،مورگاہ پولیس ملزمان کی محافظ بن گئی ،خاتون نے انصاف کے حصول کے لیے وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کر دی ،متاثرہ جوڑے نے داد رسی نہ ہونے پر خودسوزی کی دھمکی دے دی ۔مورگاہ کی رہائشی خاتون سلمی نے بتایا کہ وہ اپنے بے روزگار خاوند عطاء الرحمن کے ہمراہ کسمپرسی کی زندگی گذار رہی ہے ۔

گھر سے مارکیٹ سبزی لینے کے لیے آئی تو ملزمان قدیر ،مظہر اور دیگر نے اغواء کر لیا اور گلشن آباد اڈیالہ کی ایک کوٹھی میں لے گئے جہاں انہوں نے نشہ آور جو س پلا کر مسلسل 7روز تک اجتماعی زیادتی کی اور آٹھویں روز حالت غیر ہونے پر مورگاہ سروس اسٹیشن پھینک گئے جہاں سے ریفائنری کے سیکورٹی گارڈز نے تھانہ مورگاہ پہنچایا ۔

(جاری ہے)

زیادتی کی شکار خاتون سلمی نے بدھ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ تھانہ مورگاہ میں مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی بلکہ الٹا مختلف حربوں سے ہمیں ہی ہراساں کیا جارہا ہے ۔

سلمی اور اس کے خاوند عطاء الرحمن نے کہا کہ وہ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گذار رہے ہیں اور بسااوقات ان کے پا س سفر کے لیے کرایہ تک نہیں ہو تا ایسے میں تھانہ مورگاہ پولیس بھی ان کی داد رسی نہیں کر رہی ۔متاثرہ جوڑے نے وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کی کہ زیادتی کے مرتکب ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات دیئے جائیں بصورت دیگر اگر ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو وہ سی پی او آفس کے سامنے خود سوزی کر لیں گے کیونکہ وہ پولیس رویے سے دلبرداشتہ ہو چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :