کراچی میں پانی کا بحران شدید ہوگیا،واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کے جھگڑے کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑ نے لگا

5 پمپنگ اسٹیشنز پر4گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،جس سے شہرکو175 ملین گیلن یومیہ پانی کی قلت کا سامنا ہے ،ایم ڈی واٹر بورڈ سندھ حکومت نے بجٹ میں5ارب روپے واٹربورڈ کی ادائیگی کی مد میں مختص کئے تھے، تاہم آج تک یہ ادائیگی نہیں کی گئی،ترجمان کے الیکٹرک

بدھ 6 مئی 2015 21:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) کراچی میں پانی کا بحران شدید ہوگیا،واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کے جھگڑے کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے 5 پمپنگ اسٹیشنز پر4 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،جس کے باعث شہرکو175 ملین گیلن یومیہ پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے کے الیکٹرک سے پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی درخواست کی ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گرمی اضافے کے ساتھ ہی کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہو گیا ہے جس کے باعث شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ پانی چوری بحران کی ایک بڑی وجہ ہے جبکہ واجبات کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے درمیان تنازع اب تک حل نہیں ہو سکا ہے۔

(جاری ہے)

واٹر بورڈ حکام کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ شہر میں پہلے ہی 560 ملین گیلن یومیہ پانی کی قلت ہے۔ اس وقت شہر کو روزانہ 1000 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے جبکہ 650 ملین گیلن روزانہ فراہم کیا جاتا ہے۔ شہر بھر کو 350 ملین گیلن پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ پانی کی چوری بھی واٹر بورڈ کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ واٹربورڈ ماہانہ بلوں کی ادائیگی کے علاوہ واجبات کی مد میں بھی ادائیگی نہیں کرتا،سندھ حکومت نے بجٹ میں5ارب روپے واٹربورڈ کی ادائیگی کی مد میں مختص کیے تھے۔

تاہم آج تک یہ ادائیگی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ادائیگی نہ کی گئی توپمپنگ اسٹیشنز کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں پانی کی قلت کے باعث انہیں بہت سے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ شہر کی آبادی بڑھنے کے باعث پانی کی ضرورت بھی بڑھ چکی ہے۔