جماعت اسلامی کا ملک کے سیاسی و معاشی عدم استحکام میں مسلسل اضافے اور امن عامہ کی انتہائی دگرگوں صورتحال پر گہری تشویش کااظہار

جی ڈی پی میں اضافے کی شرح مایوس کن ہے، ٹیکس وصولیوں کے ہدف پورے نہیں ہوئے،کمزور معیشت نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کررکھی ہے جوڈیشل کمیشن کا قیام دیر آید درست آید کے مصداق تاخیر سے آنیوالا ایک صحیح فیصلہ ہے ، نظام انتخابات میں انقلابی اور بنیادی تبدیلیاں لائی جائیں سانحہ پشاور سکول کے ملزمان کی گرفتاریوں سمیت قومی ایکشن پلان کے اکثر نکات پر حکومت پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہے‘جماعت اسلامی کی مجلس شورٰی کی ملک کی سیاسی صورتحال پر قرارداد

بدھ 6 مئی 2015 21:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شورٰی نے اپنے حالیہ اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر بحث کے بعد متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں ملک کے سیاسی و معاشی عدم استحکام میں مسلسل اضافے اور امن عامہ کی انتہائی دگرگوں صورت حال پر گہری تشویش کااظہار کیا گیاہے اور کہا گیاہے کہ تمام تر حکومتی دعوؤں کے باوجود معیشت مسلسل روبہ زوال ہے۔

قرضوں کی معیشت پر حکومتی انحصار میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 6سالوں میں اندرونی و بیرونی قرضے 6700ارب روپے سے بڑھ کر 18900ارب روپے ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے افراط زر بڑھاہے ۔ زر مبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔ جی ڈی پی میں اضافے کی شرح مایوس کن ہے۔ ٹیکس وصولیوں کے ہدف پورے نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

اور بحیثیت مجموعی کمزور معیشت نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کررکھی ہے۔

اشیائے صرف کی قیمتوں میں روز افزوں اضافے نے غریب ہی نہیں سفیدپوش و غریب طبقے کی بھی کمر توڑ دی ہے۔ ناقص حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے زراعت ،زرعی معیشت اور کاشتکار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ گنے ،کپاس، چاول ، گندم اور آلو کی فصلوں میں کاشتکار کو پورامعاوضہ تو کجا بعض حالات میں اصل اخراجات بھی واپس نہیں ملے۔نیز اعلان کے باوجود دھان کے کاشتکاروں کو 5ہزار روپے سبسڈی نہیں دی گئی ۔

اسی طرح بے روزگاری بڑھ رہی ہے حتیٰ کہ مسلسل بیروزگاری کی وجہ سے پڑھے لکھے نابینا حضرات بھی سراپا احتجاج ہیں جبکہ حکمران نابیناؤں پر بھی بدترین تشدد سے باز نہیں آرہے ۔قرار داد میں مطالبہ کیا گیاہے کہ چین کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ان تمام معاہدات کی مکمل تفصیل مثلاً تاریخ آغاز ، مدت تکمیل ، افادیت ، اصل اخراجات وغیرہ کو پارلیمنٹ اور سینٹ و قومی اسمبلی کی متعلقہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرے ۔

یہ امر اس لیے بھی ضروری ہے کہ بدترین کرپشن نے سارے سسٹم کو ہی کھوکھلا کردیا ہے ۔جوڈیشل کمیشن کا قیام دیر آید درست آید کے مصداق تاخیر سے آنے والا ایک صحیح فیصلہ ہے۔ تاہم یہی فیصلہ اگر کافی مدت پہلے آجاتا تو یقیناً اس کی قبولیت و افادیت میں زیادہ اضافہ ہوتا۔ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ ایک مرتبہ پھر اعادہ کرتی ہے کہ انتخابی اصلاحات وقت کا اہم ترین تقاضاہے ۔

موجودہ نظام انتخابات موروثی اور جاگیردارانہ طرز سیاست کو ہی مضبوط بناتاہے اور اس کے ذریعے ہر طرح کے کرپٹ مافیا زکا پارلیمنٹ تک پہنچنا آسان ہو جاتاہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیاہے کہ نظام انتخابات میں انقلابی اور بنیادی تبدیلیاں لائی جائیں تاکہ ملک کو منظم دھاندلی، انتخابات کو یرغمال بنانے اور ٹھپہ مافیا سے نجات مل سکے۔ اجلاس الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ آئین پاکستان کے مطابق ہر سال ماہ جنوری میں ازخود انتخابی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل شروع کرے۔

اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کراچی میں فوج یا رینجرز کی نگرانی میں انتخابی فہرستوں سے جعلی ووٹوں کے اخراج کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرے۔اسی طرح مردم شماری کی تکمیل کو بھی اولیت دی جائے۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے بنائے جانے والے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ سانحہ پشاور سکول کے ملزمان کی گرفتاریوں سمیت قومی ایکشن پلان کے اکثر نکات پر حکومت پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

اس کے علی الرغم حکومت نے اپنا تمام زور مدارس و مساجد کے خلاف ناروا مہم جوئی میں صرف کیاہے۔ جس کامقصد دہشت گردی کاخاتمہ نہیں بلکہ دینی طبقہ کو ہراساں کرنا تھا۔ جماعت اسلامی پاکستان ایک مرتبہ پھر واضح کرتی ہے کہ مہنگائی ، بے روزگاری ، بدامنی ، دہشتگردی ، بدترین لوڈشیڈنگ جیسے مسائل میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔ اپنے بہترین عوامی ایجنڈے کے مطابق بھر پور عوامی تحریک کے ذریعے پسے ہوئے اور محروم طبقات اور غریبوں کو منظم کریں گے اور ہم ان شاء اﷲ اسلامی نظام کے ذریعے پاکستان کو ایک مکمل اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے ۔

جماعت اسلامی پاکستان کا ہدف ’’اسلامی پاکستان ، خوشحال پاکستان ‘‘ پاکستانی عوام کے دل کی آواز ہے ۔ ان شاء اﷲ اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کی منزل جلد قریب آئے گی ۔