جی سی یوکی نینو کھاد کی ایجاد کے بعد جدید نینو کیمسٹری لیب قائم

نئی لیب میں 1کڑورروپے سے زائد کے آلات نصب،پروفیسر ڈاکٹر محمد اخیار فرخ ڈائریکٹر تعینات جی سی یو کے سائنسی آلات قومی ملکیت ہیں،ہماری لیبارٹریوں کے دروازے ہر محقق کے لیئے کھلے ہیں‘وائس چانسلر

بدھ 6 مئی 2015 20:51

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء ) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے محققین کے صرف3برس میں نینو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں 34تحقیقی مقالے،5ایجادات اور4کتابیں؛ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمان نے نینو ٹیکنالوجی پر تحقیق کو مزید فروغ دینے کے لیئے جدیدترین نینو کیمسٹری لیب قائم کر دی۔نامور ماہرِ کیمیاء پروفیسر ڈاکٹر محمد اخیار فرخ ڈائریکٹر نینو کیمسٹری لیب تعینات۔

گزشتہ ماہ جی سی یو کی نینو کھاد کو امریکی پیٹنٹ بھی حاصل ہوچکا ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمان کا کہنا ہے کہ لیبارٹری کے لیئے ایک کڑور روپے سے زائد کے آلات ایچ ای سی اور عالمی ادارہ ٹواس کے نینو کیمسٹری پر پراجیکٹ کے تحت حاصل کیئے ہیں ،جبکہ یونیورسٹی نے بھی لیبارٹری کے قیام کے لیئے خطیر رقم خرچ کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جی سی یونیورسٹی کے محققین نے گزشتہ 2برس میں نینو ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں 5نئی ایجادات کی ہیں۔

جن میں سینینو کھاد سمیت 2کو امریکی پیٹنٹ بھی حاصل ہو چکا ہے۔جی سی یونیورسٹی کی نینو کھاد کو تو انڈسٹری سے بے حد پذیرائی ملی ہے۔امید ہے کہ اس کی کمرشل پروڈکشن جلد شروع ہوگی۔وائس چانسلر نے مزید بتایا کہ انہوں نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ جی سی یو میں تحقیق کے کلچر کو فروغ دیں اور انہیں خوشی ہے کہ جی سی یو میں آج بیشتر لیبارٹریز میں 24گھنٹے کام ہو رہا ہے۔وائس چانسلر نے مزید بتایا کہ جی سی یو کے سائنسی آلات قومی ملکیت ہیں اور اسے پاکستان بھر کے طلباء تحقیقی مقصد کے لیئے استعما ل کر سکتے ہیں۔آلات استعمال کرنے سے نہیں بلکہ ڈبوں میں بند رہنے سے خراب ہوتے ہیں،جی سی یو میں 100فیصد سائنسی آلات آپریشنل ہیں۔