ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کابورڈ کے امتحانات میں کھلے عام نقل کلچر پر گہری تشویش کا اظہار

حکومت اور متعلقہ اداروں کو اس طرح کی افسوس ناک صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے،امیرجماعت اسلامی سندھ

بدھ 6 مئی 2015 18:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیرڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کراچی سمیت پورے صوبہ سندھ میں جاری بورڈ کے امتحانات میں کھلے عام نقل کلچر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاپی کلچر نے ہماری نوجوان نسل کو جھالت کے اندھیرے کی طرف دھکیل دیا ہے ،اسی کے نتیجے میں جعلی ڈگری ہولڈرز اور کرپٹ قیاد ت تیار ہوری ہے۔

یہ ہماری نوجوان نسل کا مستقبل اور سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو اس طرح کی افسوس ناک صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے۔انہوں نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ نوجوان نسل کی ذہنی نشونما اورتعلیمی نظام کی بھتری کیلئے کاپی کلچرکا خاتمہ انتہا ئی ضروری ہے مگر بدقسمتی سے سندھ میں تعلیمی تباہی کا اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آج امتحانی ا مراکز فروخت ہورہے ہیں اور سیاسی مافیاؤں نے نسلوں کا بیڑہ غرق کرنے کیلئے امتحانات میں کرپشن کو جس طرح عام کیا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

پیسے نہ دینے والے طلباء وطالبات پر اس طرح سختی کی جاتی ہے کہ وہ خودیا اسکول انتظامیہ مک مکاکرے۔بورڈ سے تعلق رکھنے والے بعض افراد بھی کسی نہ کسی طرح اس پوری کرپشن میں حصہ دار محسوس ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے آج صوبہ سندھ پورے پاکستان میں تعلیم میں آگے بڑھنے کے بجائے پسماندگی کا شکار ہورہاہے اس کی مکمل ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عاد ہوتی ہے۔