’’ را ‘‘ کے خلاف کور کمانڈر زکا فیصلہ پوری قوم کے احساسات کی ترجمانی ہے ، وفاقی دارالحکومت میں نظام صلوۃ رضاکارانہ ہے جبراً نہیں

وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت

بدھ 6 مئی 2015 18:16

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء ) وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ کے خلاف کور کمانڈر زکا فیصلہ پوری قوم کے احساسات کی ترجمانی ہے ، وفاقی دارالحکومت میں نظام صلوۃ رضاکارانہ ہے جبراً نہیں ہے ، عالمی سطح پر تمام انبیاء کے تقدس کے بارے میں قانون بنانا چاہیے ۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ’’ را‘‘ کے لئے 30 سے 35 ہزار افراد کام کررہے ہیں ، ہمیں دوست کو دوست اور دشمن کو دشمن سمجھنا ہوگا ، کور کمانڈر کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نظام صلوۃ کا فیصلہ رضا کارانہ ہے اس میں کوئی جبر نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

نظام صلوۃ سے عالمی دنیا کو بہتر پیغام ملا ہے ، نظام صلوۃ پر عمل درآمد کروانے کیلئے حکومتی مشینری استعمال نہیں کی جائے گی ، اس سلسلے میں علماء کرام کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس کو دیکھے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام انبیا کی شان میں گستاخی کے حوالے سے عالمی سطح پر قانون بنانا چاہیے تاکہ کوئی آزادی رائے کے نام پر انبیا کرام کے تقدس کو پامال نہ کرسکے ۔

متعلقہ عنوان :