حلقہ 125 الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں ، سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے یا پھر دوبارہ الیکشن میں مقابلہ کیا جائے ،اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی

وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمدکی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 مئی 2015 18:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء ) وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمدنے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 125 الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں ، فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے یا پھر دوبارہ الیکشن میں مقابلہ کیا جائے تاہم اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی ۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ 125 پر پٹیشن تھی جس پر فیصلہ کیا گیا ، پٹیشن تو چلتی رہتی ہیں ، یہ گیم کا حصہ ہے ، یہ کوئی انہونی بات نہیں ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان 2015ء کو انتخابات کا سال قرار دیتے ہیں ، یہ ان کی پیش گوئی ہے لیکن الیکشن 2018ء میں ہی ہوں گے ، کنٹونمنٹ بلدیاتی انتخابات اور کراچی کے ضمنی الیکشن ضرور 2015ء میں ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا جو بھی فیصلہ آئے گا حکومت اس کو تسلیم ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ادارے ’’ را‘‘ کی پاکستان میں سرگرمیوں کے حوالے سے کور کمانڈرز کا فیصلہ خوش آئندہ بات ہے ۔ حکومت اور فوج ملک دشمن عناصر اور دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے ایک پیج پر ہیں دونوں یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان میں استحکام آئے اور جمہوری مضبوط ہو اور امن بحال ہو.