مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی کردار ختم کرنے کی بھارتی حکمت عملی کی مذمت

بدھ 6 مئی 2015 17:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی پاکستان کا یہ اجلاس مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کا مسلم اکثریتی کردار ختم کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی حکمت عملی کی شدید مذمت کرتاہے۔ اور اس امر پر تشویش کااظہار کرتاہے کہ سٹیٹ سبجیکٹ کے قانون کی بڑی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ اس قانون کی رو سے کوئی بھارتی شہری ریاست کی شہریت اختیارکرسکتاہے، اور نہ ووٹر بن سکتاہے ۔

یہ قانون جو ریاست کے اکثریتی مسلم تشخص کا ضامن ہے ، جسے اب غیر مؤثر کرنے کے لیے بھارتی حکومت سازشوں کاعمل جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اجلاس کے نزدیک بھارت کی یہ حکمت عملی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روح کے بھی سراسر منافی ہے ۔ اقوام متحدہ کی طرف سے بارہا یہ واضح کیاجا چکاہے کہ ریاست کی ہیئت کی تبدیلی کا کسی بھی حکومت کوئی حق نہیں ۔

(جاری ہے)

بھارت یکطرفہ اقدام کے ذریعے جو کچھ کررہاہے وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی رو سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے خلاف سمجھا جائے گا اور اسے قبول نہیں کیاجائے گا۔

یہ اجلاس حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ بھارتی حکومت کی اس مذموم حکمت عملی کو بے نقاب کرنے کے لیے اقوام متحدہ ،او آئی سی اور عالمی عدالت انصاف سمیت تمام بین الاقوامی اداروں میں آواز بلند کرے۔ نیز یہ بھی واضح کرے کہ غیر ریاستی شہریوں کو آباد کرنے کی بجائے ان بیس لاکھ کشمیری مہاجرین کو آباد کاری کاموقع دیاجائے،جو 1947ء سے آج تک مختلف مراحل میں اپنے گھروں سے بیے دخل کیے گئے ہیں۔

یہ آج پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم ہیں ، جنہیں اقوام متحدہ نے آبادکاری کا حق دے رکھاہے۔ اجلاس یہودی آبادکاروں کی طرز پر پنڈتوں کی محفوظ بستیاں آباد کرنے کی بھارتی حکمت عملی کو انتہائی تشویش کی نظر سے دیکھتاہے کیونکہ اس کے نتیجہ میں ریاست میں فرقہ وارانہ خلیج میں اضافہ ہوگا اور ان آبادکاروں کے روپ میں بھی غیر ریاستی شہریوں کو بسایا جاسکتاہے۔

اس لیے اجلاس حریت کانفرنس کے اس مؤقف کی تائید کرتاہے کہ پنڈت برادری اپنے آبائی گھروں میں ہی بسائی جائے جو آج بھی ان کی واپسی کے منتظر ہیں۔اجلاس قائد حریت سید علی گیلانی کو سلام پیش کرتاہے کہ ان کی قیادت میں سری نگر میں تاریخی اور یاد گار جلسہ عام میں ہوا۔اس عظیم الشان جلسے میں بھارتی سنگینوں کے سائے تلے جس طرح پاکستان کے جھنڈے لہراتے ہوئے اپنا نظریاتی رشتہ دو ٹوک واضح کیاہے۔

وہ لائق صد تحسین ہے کہ اہل کشمیرنے بھارت اور دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ اہل پاکستان اور اہل کشمیر ایک ملت ہیں اور انہیں کوئی مصنوعی استعماری ہتھکنڈا جدا نہیں کرسکتا۔ اجلاس پاکستانی جھنڈا لہرانے والوں یا نعرے لگانے والوں کی گرفتاریوں اور ان پر بغاوت کے مقدمات قائم کرنے کی بھارتی حکومتی کارروائی کی بھی شدید مذمت کرتاہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ اس صورت حال کانوٹس لے اور گرفتار شدگان کی رہائی اور بغاوت کے مقدمات کے خاتمہ کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دے ۔

اس مقصد کے لیے تمام بین الاقوامی سیاسی اور انسانی حقوق کے اداروں کو متحرک کرنابھی حکومت پاکستان کا ملی فریضہ ہے۔اجلاس قائدین حریت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے حریت پسند عوام کو ان کی لازوال تاریخی جدوجہد پر سلام پیش کرتا ہے اور انہیں یقین دلاتاہے کہ جماعت اسلامی اور پاکستانی قوم حق خودارادیت کے لیے جاری ان کی برحق جدوجہد میں منزل کے حصول تک ان کے شانہ بشانہ رہے گی ۔ اس سلسلہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا۔