ذولفقار مرزاکیخلاف پہلے دو ایف آئی آر تھیں اب چار ہو گئیں ،یہ بچے دے رہی ہیں :فہمیدہ مرزا

بدھ 6 مئی 2015 17:20

ذولفقار مرزاکیخلاف پہلے دو ایف آئی آر تھیں اب چار ہو گئیں ،یہ بچے دے ..

بدین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مئی2015ء) پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ حفاظتی ضمانت کے باوجود مرازا ہاﺅس کے داخلی وخارجی راستوں پر پولیس موجود تھی جو کہ کھلم کھلا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فہمیدہ مرزا کا کہناتھا کہ ذولفقار مرزا کیخلاف پہلے دو ایف آئی آر تھیں اب چار ہو گئیں ہیں ،ایف آر بچے دے رہی ہیں ،وہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ یہ ایف آر کی تعداد کیسے بڑھ رہی ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی میرا خاندان ہے نقصان نہیں پہنچانا چاہتی ،وزیراعلیٰ سندھ اپنے مشیروں کو سمجھائیں کہ وہ غلطی پر غلطی نہ کریں۔ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ یہ تمام ایف آئی آر جھوٹی ہیں اور انہیں اس نہج تک نہ لایا جائے جہاں پر ڈاکٹر صاحب کو پہنچایا گیاہے اور ہمیں عوام کی عدالت میں جانا پڑے کیونکہ عوام زبردستی چپ نہیں ہو گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ ان تمام ایف آئی آر ز کو کینسل کروائیں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے بند کیے جائیں ۔

ان کا کہناتھا کہ آخر حکومت کا مقصد کیاہے اور مجھے بتایا جائے کہ ایف آئی آر کی تعداد کس طرح بڑھ رہی ہیں ۔ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ انہو ںنے وزیراعلیٰ سے بار بار کہا کہ انہیں سیکیورٹی دی جائے لیکن انہیں سیکیورٹی نہیں دی گئی اور وہ آج صبح چار بجے صرف اپنے تین گارڈز کے ساتھ مرزا ہاﺅس آئی ہیں اور گھر کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کھڑی ہوئی ہے یہ عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ ذولفقار مرزا کے جن رشتہ داروں کا نام ایف آئی آر میں لیا گیاہے وہ یہاں موجود نہیں تھے جن میں سہیل مرزا جو کہ کراچی اور حیدرآباد مین تقریب میں موجود تھے جس کی گواہ وہاں کی عوام ہے اور ڈاکٹر عبداللہ چوہدری و ہ اس وقت میرے پاس کراچی میں آئے جب انہوں نے یہ سب کچھ میڈیا پر دیکھا ،یہ مقدمے ویسے ہی بن رہے ہیں جیسے آمروں کے دور میں بنتے تھے۔

متعلقہ عنوان :