سینیٹ نے ٹیکساس میں توہین آمیز کارٹونز اور خاکوں کی تیاری کے مقابلے کے خلاف قرارداد مذمت کی منظوری دیدی

بدھ 6 مئی 2015 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) سینیٹ نے امریکی ریاست ٹیکساس میں توہین آمیز کارٹونز اور خاکوں کی تیاری کے مقابلے کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی بدھ کو پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے قرارداد پیش کی جس میں میں کہا گیا کہ یہ ایوان ٹیکساس میں توہین آمیز خاکوں اور کارٹونز کی تیاری کے ذریعے مسلمانوں اور حضور اکرم کی ذات اقدس میں گستاخی کی اس ناپاک جسارت کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ مسلمانوں اور اسلام پر حملہ ہے اور اس کے نتیجے میں مسلمانوں کی جانیں ضائع ہوئیں جنہوں نے اس پر ردعمل کا اظہار کیا اس سے قبل ایک فرانسیسی میگزین بھی اس طرح کی کوشش کر چکا ہے، یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

اس سے نام نہاد آزادی اظہار کے نام پر دوہرا معیار بھی سامنے آتا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ آف پاکستان اور پوری امت مسلمہ اس ناپاک جسارت کی شدید مذمت کرتی ہے جس سے مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں۔ حکومت پاکستان اسلام فوبیا کا یہ معاملہ اسلامی کانفرنس کی تنظیم اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اٹھائے اور جس طرح ہولوکاسٹ سے انکار کو جرم تصور کیا جاتا ہے اسی طرح توہین آمیز خاکوں کو بھی جرم قرار دینے کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی ہونی چاہیے۔

قرارداد کے متن میں کہاگیا کہ آزادی اظہار کو کسی کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے لئے استعمال کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قرارداد پر قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، قائد ایوان راجہ ظفر الحق، سینیٹر بیرسٹر سیف، سینیٹر تاج حیدر، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور سینیٹر ساجد میر نے بھی اظہار خیال کیا۔ بعد ازاں سینیٹر اعتزاز احسن اور قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی طرف سے قرارداد میں پیش کی جانے والی ترامیم کے ساتھ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی ۔

متعلقہ عنوان :