فور منصوبے کے 80 ملین روپے جلد سندھ حکومت جاری کر دے گی ‘ سینیٹر سسی پلیجو

بدھ 6 مئی 2015 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) ایم کیو ایم کے سینیٹر ز نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹینکر مافیا سرگرم ہے ‘ عام لوگوں کو پانی کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے ‘ پانی انسان کا بنیادی حق ہے ‘تمام حقوق لوگوں کو ملنے چاہئیں جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں میٹرو بس اور دیگر منصوبوں پر وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز فراہم کرنے کا تاثر درست نہیں ‘ کراچی میں پانی کے منصوبے کے فور میں وفاقی حکومت اپنے حصے کے فنڈز جاری کریگی۔

بدھ کو ایم کیو ایم کی سینیٹر نسرین جلیل اور طاہر حسین مشہدی کی تحریک التواء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے نسرین جلیل، تاج حیدر، بیرسٹر سیف اور سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی کی آبادی اڑھائی کروڑ تک پہنچ گئی ہے ‘ پانی تقریباً 80 لاکھ افراد کے حساب سے مل رہی ہے اس سلسلے میں انتظامی معاملات کو بہتر بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹینکر مافیا سرگرم ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو پانی کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے اور مہنگے داموں پانی فراہم کیا جا رہا ہے، پانی انسان کا بنیادی حق ہے اس سمیت تمام حقوق لوگوں کو ملنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ کے فور پراجیکٹ کی 50 فیصد لاگت وفاقی حکومت نے ادا کرنی ہے اسے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے تاکہ کراچی کے عوام کا بنیادی مسئلہ حل ہو سکے، صوبائی حکومت منصوبے پر عملی آغاز کرے ورنہ مسئلہ آئندہ دنوں میں مزید شدت اختیار کر جائیگا۔ سسی پلیجو نے کہا کہ کے فور منصوبے کے 80 ملین روپے جلد سندھ حکومت جاری کر دے گی، کراچی سب کا شہر ہے اورشہریوں کی ضروریات کا خیال رکھنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ میں بڑی تعداد میں گھوسٹ ملازمین ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے تو شور مچ جاتا ہے، کراچی کا پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ کراچی کا پانی کا معاملہ ایک حساس معاملہ ہے، ہمیں شہر کے حالات کا علم ہے، 2007ء میں کے فور منصوبے کا آغاز کیا گیا اس وقت لاگت بہت کم تھی، وزیراعظم نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے اور آدھی رقم وفاقی حکومت کی طرف سے ادا کرنے کا اعلان کیا لیکن منصوبے پر عملدرآمد کے لئے رکاوٹیں دور کی جائیں اور پوائنٹ سکورنگ کی بجائے عوام کے مسائل کے حل کے لئے کام کرنا چاہیے۔

سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی، سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر اعجاز دھامرا، شاہی سید، سینیٹر نگہت مرزا اور سینیٹر میاں عتیق نے بھی اظہار خیال کیا۔ سینیٹر نسرین جلیل اور طاہر حسین مشہدی کی تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی انسان کی بنیادی ضرورت ہے اور یہ ایک صوبائی معاملہ ہے، کراچی پاکستان کا اقتصادی مرکز ہے اور اس پر آبادی کا بھی دباؤ ہے، وزیراعظم نے کے فور منصوبے کے لئے 25 ارب روپے میں سے نصف رقم ادا کرنے کی حامی بھری ہے، پی ایس ڈی پی میں اس کیلئے 200 ملین روپے مختص کئے گئے جن میں سے 80 ملین روپے ہم جاری کر چکے ہیں، اس منصوبے میں مرکزی اور صوبائی حکومتیں اپنے اپنے حصہ کی رقم ادا کریں گی تو یہ مکمل ہو گا، 80 ملین روپے جاری کرنے کے بعد 120 ملین روپے کی جیسے ہی ہمیں ڈیمانڈ موصول ہو گی ہم جاری کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس کے علاوہ تین ارب روپے بھی مختص کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی بڑے منصوبے ناقص انتظامی اقدامات کے باعث ناکام ہوئے ہیں، پنجاب میں میٹرو بس اور دیگر منصوبوں پر وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز فراہم کرنے کا تاثر درست نہیں، میٹرو بس کے اسلام آباد سیکشن کے لئے وفاقی حکومت نے اپنے حصے کی رقم دی ہے، اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لئے وفاق کوئی رقم نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کے فور میں وفاقی حکومت اپنے حصے کے فنڈز جاری کرے گی۔

متعلقہ عنوان :