فیلڈ فارمیشن کی جانب سے جمع کردہ ٹیکس انتظامی اخراجات سے بھی کم

تازہ ترین رپورٹس ایف بی آر کیلئے تشویش کا باعث بن گئیں

بدھ 6 مئی 2015 16:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) ٹیکسوں میں اضافہ کے حوالے سے بار بار کے بیانات اور وزیر خزانہ کی جانب سے اہداف کو پورا کرنے کے اصرار کے باوجود تازہ ترین رپورٹس ایف بی آر کیلئے تشویش کا باعث ہیں ۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ فارمیشن کے دو تہائی انسپکٹرز کی جانب سے جمع کردہ اور اکٹھا شدہ ٹیکس انتظامی اخراجات سے بھی کم ہے جو اس پر خرچ ہوئے طنزیہ طور پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ مجموعی انکم ٹیکس کا 95فیصد ایف بی آر کو بند کرنے سے بھی حاصل ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ چشم کشا انکشافات ٹیکس ریفارمز کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کئے گئے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس اکٹھے کرنے والے اہلکار متوسط درجے کے ہیں جبکہ ایف بی آر نے ٹیکس حکام کو نہایت اعلیٰ اور اچھا قرار دیا ہے واضح رہے کہ ایف بی آر ہیڈکوارٹرز تین بڑے ٹیکس دہندگان یونٹس اور اٹھارہ ریجنل ٹیکس آفسز کے ذریعے آپریٹ ہوتے ہیں اور اس کی ورک فورس 20345افراد پر مشتمل ہے جو دیگر سرکاری اہلکاروں سے دوگنی تنخواہ وصول کرتے ہیں

متعلقہ عنوان :