پارلیمنٹیرین نے فیڈرل لاجز کراچی میں رہائش رکھنے کے 60 لاکھ دبا لئے ،پی اے سی نے نوٹس لے لیا

بدھ 6 مئی 2015 14:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) ارکان پارلیمنٹ نے فیڈرل لاجز کراچی قصر ناز میں رہائش رکھنے پر کرایہ کی مد میں 60 لاکھ روپے دبا لئے ہیں جس کا پی اے سی نے سخت نوٹس لیا ہے اور وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا حکم دیا ہیکہ ارکان پارلیمنٹ سے 60 لاکھ روپے کی ریکوری کی جائے اور کرایہ ادا نہ کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے پی اے سی کا اجلاس گزشتہ روز شاہدہ اختگر علی کی صدارت میں ہوا جس میں رشید گوڈیل اور راجہ جاوید اخلاص نے بھی شرکت کی اجلاس میں وزرت ہاؤسنگ کے آڈٹ پیرا کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں 174 پیراؤں کو حل کر لیا گیا جبکہ سیکرٹری ہاؤسنگ کو حکم دیا کہ وہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت ٹھیکیہ داروں سے ریکور کریں ۔

ڈی جی پاک پی ڈبلیو نے حلف دیتے ہوئے کہا کہ 2008 کے بعد پاک ڈبلیو میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی جس پر پی اے سی نے شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹ بولنا بند کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اور فیصلہ دیا کہ وہ دو ہفتوں کے اندر بھرتیوں کی رپورٹ دی جائے ۔ ڈی جی نے کہا کہ 7 ہزار افراد ورک چارج ہی/ں اس کی تحقیقات کی جائے رشید گوڈیل نے کہا کہ پاک ڈبلیو میں کرپشن کا بازار گرم ہے مرمت کے نام پر کروڑوں روپے لوٹے جا رہے ہیں جبکہ سرکاری عمارتوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے پی اے سی کو بتایا گیا کہ سابق ڈی جی سردار اعوان ، عطا اور بابر قیوم کی کرپشن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں راولپنڈی میں ورکر کالونی میں گیس بلوں کی مد میں 42 لاکھ کی کرپشن کی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔

ترقیاتی منصوبوں کے لئے ڈیڑھ کروڑ کی رقم سے تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جبکہ ترقیاتی فنڈز کے 27 لاکھ سے پیٹرول خریدنے کی بھی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے قصر ناز کراچی میں ارکان پارلیمٹ کے ذمہ 60 لاکھ روپے کے بقایات جلد وصولی کا حکم دیا گیا ہے ۔ پی اے سی کے رشید گوڈیل نے سخت نوٹس لیا اور متنبہ کیا کہ حقائق نہ چھپائیں ۔

متعلقہ عنوان :