حکومت کاشتکاروں کو زرعی اجناس پر ٹیکس کے نوٹس بھیجنا فورًا بند کرے ‘ میاں منظور احمد وٹو

بدھ 6 مئی 2015 13:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدرمیاں منظور احمد وٹو نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کاشتکاروں کو زرعی اجناس پر ٹیکس کے نوٹس بھیجنا فورًا بند کرے کیونکہ وہ پہلے ہی گندم کی یکے بعد دیگرے 4 فصلوں کے نقصان کی وجہ سے تباہ حال ہیں،ایسا لگتا ہے کہ موجودہ حکومت کی کسان دشمن پالیسیاں کسانوں کو اجتماعی خودکشی کی طرف دھکیل رہی ہیں،زرعی اجناس پر ٹیکس کو فورًا واپس لیا جائے ورنہ کسان انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے اور پیپلز پارٹی انکے ساتھ کھڑی ہو گی۔

اپنے ایک بیان میں منظور وٹو نے کہا کہ زرعی اجناس پر ٹیکس کسانوں کو اُن سرکاری ملازمین کے رحم و کرم پر چھوڑ دیگا جو زمین کی نوعیت اور زرعی اجناس کا علم نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زرعی اجناس پر ٹیکس کو اکٹھا کرنا ناقابل عمل ہے اور اسکے نافذ کرنے سے کرپشن بڑھے گی جس سے کسان اور قومی خزانے دونوں کو نقصان ہو گا۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ ایک اور زراعت پر ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا جبکہ پہلے ہی زمین کی ملکیت پر ہر کسان حکومت کو ٹیکس دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت زراعت کو تباہ کر کے ہی دم لے گی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زراعت کی ترقی اور قومی ترقی کے لنک کو سمجھنے سے عاری ہے، اسکی کسان دشمن پالیسیاں ملک کی دوتہائی آبادی کے خلاف ہیں کیونکہ ملک کی بڑی آبادی کا روزگار بالواسطہ یا بلا واسطہ، زراعت سے منسلک ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ ٹیکسٹائل سیکٹر پاکستان کی کل برآمدات کا 60 فیصد سے بھی زیادہ زر مبادلہ کماتا ہے جس کو زراعت کا شعبہ سستے داموں رُوئی خام مال کے طور پر فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے زرعی اجناس پر ٹیکس واپس نہ لیا تو پیپلز پارٹی کسانوں کے ساتھ مل کر اس ٹیکس کی واپسی تک جدوجہد جاری رکھے گی۔