محکمہ تعمیرات مینٹنس کے ورک چار ج ملازمین تین ماہ کی تنخواہ سے محروم

بدھ 6 مئی 2015 13:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء)محکمہ تعمیرات مینٹینس میں تعینات ورک چار ج ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہ مل سکی۔دن بھر دفاتر کا طواف کرنے پر مجبور ،حکام کریڈٹ نہ ہونے کا بہانہ بنا کر ملازمین کو ٹالنے لگے۔تنخواہیں نہ ملنے پر ملازمین کے گھروں میں فاقوں تک نوبت آگئی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ تعمیرات عامہ مینٹینس کے ورکچارج ملازمین کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا۔

بے بس ورکچارج ملازمین بیوروکریسی کی ہٹ دھرمی کی بھنیٹ چڑھ گئے۔تین ماہ کی مدت کے لئے ورکچارج ملازمین کو تین ماہ بعد تنخواہ دینے کے بغیر ہی فارغ کردیاجاتاہے۔جس کے بعد مجبور مقہور شخص دفاترکے دن بھر چکر لگاتے ہیں اور وہاں پر بیٹھے حکام کا رویہ ناروا ہوتاہے جس سے ان کومزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

حکمران ا س صورتحال کے باوجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہوتے ہیں۔

ورکچارج ملازمین کے ساتھ دفاتر میں موجود حکام کا سلوک ناروا ہوتاہے۔دفاتر میں تعینات ملازمین کی جانب سے ان پرمعمولی بات کی وجہ سے حملے کرنا اور تشدد کرنا وطیرہ بنارکھاہے۔ورکچارج ملازمین کا بھرپور استحصال کیا جاتاہے۔تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے ورکچارج ملازمین کو تگنی کا ناچ نچایا جاتاہے۔حکومت کے پاس ورکچارج ملازمین کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں ہے۔

ان سے کام لے کر ان کی تنخواہیں نہیں دی جاتی جن کی دی جاتی ہیں تو ان کو بھی متعدد بار تنگ کرکے دی جاتی ہیں ۔کئی اس زمرے میں ان کی تنخواہوں سے بلاجواز کٹوتی کی جاتی ہے۔ورکچارج ملازمین نے چیف سیکرٹری، وزیرتعمیرات عامہ چوہدری رشید سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ورکچارج ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے احکامات جاری کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کی تنخواہیں بڑھائیں اور ورکچارج ملازمین کے حوالے سے تحت ضابطہ پالیسی ترتیب دی جائے تاکہ ان کا استحصال نہ ہو۔