پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے ملزکوچلانے کیلئے وفاقی حکومت سے مزید 6 ارب روپے مانگ لئے

بدھ 6 مئی 2015 13:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے ملزکوچلانے کیلئے وفاقی حکومت سے مزید 6 ارب روپے مانگ لئے ہیں۔دوسری جانب مالی خسارہ بڑھنے اور ملاز مین کو چار ماہ سے تنخواہوں کی ا دائیگی نہ ہونے کے باوجود ادارے میں بھرتیاں جاری ہیں،کرنل(ر)شفیق کو جنرل منیجر سیکورٹی مقرر کردیاگیاہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل کے ملاز مین کو جنوری ، فروری ، مارچ اور اپریل کی تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی ہے، جس کے باعث ملاز مین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں ، ملاز مین کا کہنا ہے کہ ادارے میں پیداوار ی اور فروخت کے اہداف حاصل نہیں ہورہے ہیں اور ملاز مین کو تنخواہوں کی چار ماہ سے ادائیگی نہیں کی گئی اس کے باوجود تعلقات کی بنیاد پر بھرتیاں جاری ہیں ، حال میں کرنل(ر)محمد شفیق کو بھاری پیکج پرجنرل منیجر سیکورٹی مقرر کیا گیا ہے، ملاز مین کا کہنا ہے کہ ادارے کی انتظامیہ کی بے حسی پر ملاز مین شدید مشکلات کا شکار ہیں بچوں کی فیس جمع کرنے کے علاوہ دیگر ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے ،جبکہ چیف ایگزیکٹو افسر نے جنرل منیجر حامد پرویز کو مالی فائدہ پہنچانے کے لئے پرنسپل ایگزیکٹو افسر کے عہدے پر ترقی دے دی ہے حامد پرویز اسی سال ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹیل سی بی اے یونین کے چیئر مین ششماد قریشی نے بتایاکہ پاکستان اسٹیل کی مصنوعات کی مارکیٹ میں قیمتیں زیادہ ہیں جس کے باعث ادارے کی مصنوعات فروخت نہیں ہورہی ہیں اس وقت ادارے میں تقریباً4 ارب روپے کی مصنوعات کے اسٹاک موجود ہیں جو قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث فروخت نہیں ہورہے اگر انتظامیہ قیمتیں کم کرتی ہے تو ایف آئی اے کی جانب سے کیس بنتے ہیں حکومت درآمدی مصنوعات پر ڈیوٹی عائد کرے تو پاکستان اسٹیل کا مستقبل محفوظ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :