کیا ہمارے ساتھ ویسا سلوک کیا جائیگا جیسا بینظیر سے دور آمریت میں کیا جاتا رہاہے ‘ فہمیدہ مرزا

بدھ 6 مئی 2015 12:58

بدین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا قافلے کی صورت میں بدھ کی صبح کراچی سے بدین پہنچ گئی ہیں ‘گھر کے راستے پر پولیس دیکھ کر برہم ہوگئیں اور کہا کراچی سے آتے ہوئے مجھے تو کوئی سیکیورٹی نہیں ملی ‘یہاں اتنی نفری تعینات رہی تو مرزاعدالت نہیں جاسکیں گے ۔ ذوالفقار مرزا کے خلاف نئے کیس بنا دیئے گئے ہیں ۔

گرفتاری دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہاہے۔سیاسی گروہ چاہتا ہے کہ وہ بے نظیرکی طرح عدالتوں کا چکرکاٹتی رہیں ‘ عدالتوں کا احترام نہ کرنے والوں پر انہیں یقین نہیں ہے اور جب تک حالات جوں کے توں رہیں گے وہ کسی پر اعتبار نہیں کرسکیں گی جبکہ ایس ایس پی بدین کا کہنا ہے کہ ذوالفقار مرزا نے علاقے میں دہشت پھیلائی ، قانون توڑنے والوں کو ہرصورت گرفتار کریں گے ، مختلف مقدمات میں مطلوب 90 فیصد افراد ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

جن کے پاس آٹو میٹک اسلحہ ہے اور وہ مورچہ بند ہیں۔تفصیلات کے مطابق سابق اسپیکرقومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا رات گئے کراچی سے روانہ ہوئیں اوربدھ کی صبح سویرے مرزا فارم ہاوس جانے والے راستے پر پہنچیں تو پولیس کی بھاری نفری دیکھ کر حیران رہ گئیں ۔پولیس اہل کاروں سے کہاکہ اگر پولیس ان کی سیکیورٹی کے لئے ہے تو واپس چلی جائے ۔ کراچی سے آتے ہوئے انہیں کوئی سیکیورٹی نہیں ملی ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا میرا کوئی بھائی ہے نہ مجھے کسی پر بھروسہ ہے۔ کراچی سے صرف تین گارڈز کے ساتھ بدین پہنچی ہوں، سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود سندھ حکومت کا رویہ درست نہیں ہے اور ان کے شوہر کیخلاف دہشت گردی کے کیس بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا سندھ حکومت جوابدہ ہے کہ اس نے عدالتی احکامات کا کتنا احترام کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ کراچی میں تھیں جبکہ انہیں سکیورٹی بدین میں دی جا رہی ہے اور ان کے شوہر پر گرفتاری دینے کیلئے دباؤڈالا جا رہا ہے۔

موجودہ حالات میں صرف عدلیہ سے امید ہے۔ڈاکٹر فہمیدہ مرزانے کہا کیا یہ سب اسلئے ہے کہ ذوالفقار مرزا پر گرفتاری کے لئے دباؤ ڈالا جائے۔اتنی پولیس رہی تو ذوالفقار مرزا عدالت نہیں جاسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ عدالت کی جانب سے عبوری ضمانت منظور کرنے کے باوجود ان کے شوہر پرمزید کیس بنائے گئے ہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ کس کے دباؤ پر ایس ایس پی نے چوتھی ایف آئی آر درج کی؟۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی گروہ چاہتا ہے کہ وہ بے نظیرکی طرح عدالتوں کا چکرکاٹتی رہیں۔ عدالتوں کا احترام نہ کرنے والوں پر انہیں یقین نہیں ہے اور جب تک حالات جوں کے توں رہیں گے وہ کسی پر اعتبار نہیں کرسکیں گی۔فہمیدہ مرزا نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت کسی پارٹی عہدیدار نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔انہوں نے سوال کیا کہ میں پوچھنا چاہتی ہوں کیا ان کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کیا جائیگا جیسا بینظیر سے دور آمریت میں کیا جاتا رہا ہے۔

انہوں نے حکومت اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے معاملے پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔دوسری جانب ایس ایس پی بدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ ذوالفقار مرزا نے علاقے میں دہشت پھیلائی ، قانون توڑنے والوں کو ہرصورت گرفتار کریں گے ،انہوں نے کہاکہ مختلف مقدمات میں مطلوب 90 فیصد افراد ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس میں موجود ہیں۔

جن کے پاس آٹو میٹک اسلحہ ہے اور وہ مورچہ بند ہیں۔ ان ملزموں کی گرفتاری کے لیے فارم ہاؤس کا محاصرہ کیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ذوالفقار مرزا کو پیغام دیاہے کہ وہ انہیں اپنی حفاظت میں عدالت لے کر جائیں گے۔ دوسری جانب مرزا حسنین آباد کا گورنمنٹ پرائمری اینڈ مڈل سکول پولیس لائن کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ کراچی سے آئی پولیس کی نفری نے بدین کے سرکاری سکول میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں ۔ کلاس روم اہلکاروں کے بیڈ روم کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں ۔ پولیس اہلکاروں کا سامان جگہ جگہ بکھرا پڑا ہے۔

متعلقہ عنوان :