اسلام آباد ہائی کورٹ ، پھانسی کے مجرم شفقت حسین کی عمر کی تعین با رے جوڈیشل فورم کے قیام کی درخواست پر پرسوں فیصلہ سنایا جا ئے گا

بدھ 6 مئی 2015 12:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پھانسی کے مجرم شفقت حسین کی جانب سے عمر کی تعین کے لئے جوڈیشل فورم کے قیام کی درخواست پر جمعہ کو فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا ۔ بدھ کے روز شفقت حسین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں ہوئی ۔ درخواست گزار کی جانب سے ڈاکٹر طارق حسن ایڈووکیٹ اور ماریہ ایڈووکیٹ جبکہ سرکاری وکلاء وقار رانا اور شفقات جان عدالت میں پیش ہوئے ۔

سوال اٹھایا کہ دنیا بھر میں کوئی ایک مثال پیش کی جائے جب عدالت عظمی کے حتمی فیصلے کو کسی ذیلی عدالت میں چیلنج کیا گیا ہو۔ عدالت نے شفقت حسین کے وکلاء سے پوچھا کہ عمر کے تعین کے معاملے کو ٹرائل کورٹ سے سپریم کورٹ تک کیوں نہیں اٹھایا گیا اور عدالت کو بتایا جائے کہ برتھ سرٹیفیکیٹ اور دوسرے دستاویزات کہاں سے حاصل کئے تھے درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہر گز چیلنج نہیں کر رہے بلکہ آرٹیکل 45 کے تحت اپنا حق حاصل کرنا چاہتے ہیں جس پرعدالت نے کہا کہ ہر کوئی انسانی حقوق کو اپنا نقطہ نظر سے حاصل کرنا چاہتا ہے ۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل وقار رانا نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ آرٹیکل 248 کے تحت شفقت حسین کی درخواست ناقابل سماعت ہے ۔ سماعت سے شفقت حسین کے وکیل بلواسطہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو براہ راست نہیں دی گئی ۔ عدالت نے کہا کہ شفقت حسین کے وکلاء عدالت کو مطمین کرنے میں ناکام رہے ہیں جس پر درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت سے مہلت مانگنے کی استدعا کی ۔ فاضل جج نے کہا کہ عدالت کو مطمئن کرنے کے لئے آپ کو آخری موقع دے رہے ہیں عدالت نے درخواست گزار کے وکلاء کو دلائل تحریری شکل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل جمعہ تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :