امریکہ میں توہین آمیز خاکوں کے مقابلوں کا انعقاد اسلام کے خلاف سازش ہے، اسلام فوبیا کی روک تھام کیلئے مسلمانوں کو کردار ادا کرنا ہوگا، توہین آمیز خاکوں کی تیا مذمت کیلئے سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور کی جائے، حج فارم میں عقیدے سے متعلق نیاخانہ شامل کرنے سے بے چینی بڑھے گی

سینیٹ اجلاس میں سینیٹر مشاہد حسین ، ایم حمزہ ، تاج حیدر ، محسن عزیز ، شاہی سید اور دیگر کانکتہ اعتراض پر اظہار خیال توہین آمیز خاکوں کے خلاف ایوان بالا میں قرارداد مذمت لائی جائے گی ، سینیٹ میں قائد ایوان ظفر الحق کی یقین دہانی

منگل 5 مئی 2015 22:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) ایوان بالا میں ارکان نے کہا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں توہین آمیز خاکوں کے مقابلوں کا انعقاد قابل مذمت اور اسلام کے خلاف سازش ہے، مغرب میں پائے جانے والے اسلام فوبیا کی روک تھام کے لئے مسلمانوں کو کردار ادا کرنا چاہیے، توہین آمیز خاکوں کی تیاری کی مذمت کے لئے سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور کی جائے، سندھ میں بجلی کی تاریں بس پر گرنے کا افسوسناک واقعہ یش آیا ہے، پورے صوبے میں بجلی کی تاریں لٹکی ہوئی ہیں، حج فارم میں عقیدے سے متعلق نیا خانہ شامل کیا گیا اس سے بے چینی بڑھے گی، قائد ایوان نے یقین دلایا کہ توہین آمیز خاکے بنانے کے مقابلے کے خلاف ایوان بالا میں بدھ کو قرارداد مذمت لائی جائے گی جبکہ وزیر مذہبی امور حج فارم کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لینگے۔

(جاری ہے)

منگل کو ایوان بالا میں نکتہ اعتراض پرمسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹیکساس میں نام نہاد آزادی اظہار کے نام پر توہین آمیز خاکے بنانے کا ایک مقابلہ کرایا گیا جس پر دو مسلمان نوجوانوں نے مقابلے میں حصہ لینے والوں پر فائرنگ کی جنہیں بعد میں شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، خاکوں کے مقابلے کا انعقاد اسلام کے خلاف بہت بڑی سازش ہے، مغرب کو بین المذاہب ہم آہنگی برقرار رکھنے اور تہذیبوں کے درمیان تصادم سے بچنے کے لئے کوششیں کرنی چاہئیں، اس سلسلے میں حکومت پاکستان اسلامی کانفرنس کی تنظیم کو متحرک کرے اور صدر اوباما اور یورپی پارلیمنٹ کے صدر کو بھی خطوط تحریر کئے جائیں کہ وہ مغرب میں پائے جانے والے اسلام فوبیا کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔

سینیٹر ایم حمزہ نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی تیاری کی مذمت کے لئے سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔ سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں توہین آمیز خاکے بنانے کے مقابلے کے خلاف ایوان بالا میں بدھ کو قرارداد مذمت لائی جائے گی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید کے نکتہ اعتراض کے جواب میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو بھی یقینی طور پر اس معاملے پر متحرک کرنے کی ضرورت ہے تاہم ایوان سے ایک متفقہ قرارداد منظور کرانا ضروری ہے جو ہر بین الاقوامی ادارے کو ہم ارسال کر سکتے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ویلفیئر بورڈ کے کارکنوں اور اساتذہ پر تشدد کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ ہمارے لئے قابل احترام ہیں، ان پر اور ویلفیئر بورڈ کے کارکنوں پر اپنے مطالبات کے لئے آواز اٹھانے پر لاٹھی چارج اور تشدد کیا گیا ہے، یہ انتہائی افسوسناک واقعہ اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کارکنوں کو ان کے کام کا معاوضہ بھی نہیں ادا کیا جا رہا ہے اس کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ سندھ میں بجلی کی تاریں بس پر گرنے کا افسوسناک واقعہ یش آیا ہے، پورے صوبے میں بجلی کی تاریں لٹکی ہوئی ہیں، متعلقہ محکمہ اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا نے بے اختیار ادارہ بن چکا ہے، ریگولیٹر ادارے کے طور پر وہ کام کیوں نہیں کر رہا، یہ بات قابل تشویش ہے، اس وقت متعدد چینلز بغیر لائسنس کے چل رہے ہیں اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔

قبل ازیں رحمن ملک نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز پر پیروڈی کے نام پر سیاسی قیادت اور رہنماؤں کی تضحیک کی جا رہی ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ محسن عزیز نے کہا کہ حج فارم میں عقیدے سے متعلق نیا خانہ شامل کیا گیا اس کا نوٹس لیا جائے، اس سے معاشرے میں بے چینی بڑھے گی۔ اس معاملے پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے کہا کہ صورتحال کی صحیح وضاحت کیلئے (آج) بدھ کو وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کو بلایا جائے۔

سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ کے الیکٹرک کے بل کراچی کے عوام کیلئے عذاب بن گئے ہیں اس کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں میٹرک کے امتحان میں کھلے عام نقل ہوتی ہے اس کا کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بجلی کی بچت کے لئے دکانیں اور کاروباری مراکز کو جلد بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ساری دنیا میں دکانیں سرشام بند ہو جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تاجروں کے ساتھ مذاکرات کے لئے عوامی نمائندوں اور انتظامیہ کی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، یہ معاملہ جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائے گا۔بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات وزراء کی عدم موجودگی کی وجہ سے نہ لیا جا سکا جبکہ ایجنڈے میں شامل دیگر امور نمٹائے گئے اور ارکان نے نکتہ ہائے اعتراض پر اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :