اسلام آباد ہائیکورٹ نے رات آٹھ بجے کاروباری مراکز بند کرانے کا نوٹیفیکیشن پیش ہونے پر مقدمہ خارج کر دیا

منگل 5 مئی 2015 22:09

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) قائم مقام ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) محمد مشتاق نے اسلام آباد میں رات آٹھ بجے کاروباری مراکز بند کرانے کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کر دیا جس کے بعد سائل کی جانب سے درخواست واپس لئے جانے کی بناء پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز مقدمہ خارج کر دیا۔ حکومت نے بجلی کی بچت کے لئے اسلام آباد اور پنجاب میں رات 8 بجے دکانیں بند کرانے کا فیصلہ کیا جس پر عملدرآمد کے لئے اسلام آباد انتظامیہ نے آپریشن شروع کیا تھا۔

الصفاء شاپنگ مال نے بغیر نوٹیفیکیشن دکھائے رات 8 بجے زبردستی دکانیں بند کرانے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کر رکھا تھا۔ پیر کو فاضل عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو نوٹیفیکیشن پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

منگل کو سماعت شروع ہوئی تو قائم مقام ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) محمد مشتاق نے عدالتی احکامات کے مطابق نوٹیفیکیشن فاضل جسٹس کے روبرو پیش کیا جو 4 مئی کو جاری کیا گیا تھا ، نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’وفاقی کابینہ نے 8 اپریل 2015ء کو رات 8 بجے کاروباری مراکز بند کرنے کا فیصلہ کیا ، ویسٹ پاکستان شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ آرڈیننس 1969ء کی دفعہ 7 کے تحت کوئی بھی دکان اسی آرڈیننس کی دفعہ 1(i) میں درج اوقات کار کے بعد کھلی نہیں رکھی جا سکتی ، خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروای کی جائے گی۔

‘‘ اس موقع پر سائل کی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے پٹیشن خارج کر دی۔

متعلقہ عنوان :