چیئرمین سینیٹ نے سندھ میں بجلی کی لٹکتی تاروں کی مرمت نہ کرنے کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے سپرد کر دیا

بجلی کی تاریں گرنے کا واقعہ افسوسناک ہے، عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں،قائدایوان راجہ ظفرالحق

منگل 5 مئی 2015 21:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے سندھ میں بجلی کی لٹکتی تاروں کی مرمت نہ کرنے کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے سپرد کر دیا۔جبکہ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ سندھ میں بس پر بجلی کی تاریں گرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اس کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ سندھ میں بجلی کی تاریں بس پر گرنے کا افسوسناک واقعہ یش آیا ہے، پورے صوبے میں بجلی کی تاریں لٹکی ہوئی ہیں، متعلقہ محکمہ اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت متعدد چینلز بغیر لائسنس کے چل رہے ہیں اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔سینیٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر خالدہ پروین نے کہا ہے کہ سندھ میں بس پر بجلی کی تاریں گرنے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیش آنے والے اس واقعہ میں 15 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اس واقعہ کا نوٹس لے کر اس کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور رپورٹ 15 دن میں ایوان میں پیش کی جائے۔

اراکین کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ سندھ میں بس پر بجلی کی تاریں گرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اس کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں بے گناہ جانیں ضائع ہوئی ہیں اور واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جانی چاہئیں، واقعہ کی تفصیلات کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :