کراچی، چار سال گزر گئے مفتی سعود الرحمن کے قاتل گرفتارکیوں نہیں کئے جاسکے، علامہ اورنگزیب فاروقی

منگل 5 مئی 2015 21:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) پولیس اور ادارے جب چاہتے ہیں قاتلوں کو گرفتار کرلیتے ہیں اس شہر کراچی میں ہم نے ہزاروں لاشیں اٹھا کر بھی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا ہمیشہ کارکنوں اور لواحقین کو یقین دلایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپ کے رہنماء کے قاتل جلد گرفتار کرلیں گے لیکن ہر دفعہ یہ سبق دے کر ہم تھک چکے ہیں اب لواحقین ہم سے سوال کرتے ہیں کہ اتنا عرصہ گزرجانے کے بعد ہمارے بیٹے بھائی اور شوہر کے قاتل کیوں گرفتارنہیں ہوئے ۔

ہمیں بتایا جائے کہ ہمارا کیا قصور ہے جو ہمیں اس شہر میں دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے دہشت گرد جب چاہتے ہیں ہمارے کسی بھی کارکن ذمہ دار اور رہنماء کو قتل کردیتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمیں ہمیشہ ہی قاتلوں کی گرفتاری کا یقین دلاتے ہیں گزشتہ چار سا قبل حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے فعال کردار ادا کرنے والے رہنماء اہل سنت والجماعت مفتی سعود الرحمن کو ان کے علاقہ نارتھ ناظم آباد میں دہشت گردی کا نشانہ بنادیا گیا تھا حساس اداروں کے افسران جانتے ہیں کہ مفتی سعود الرحمن کوتحفظ حرمین کے لئے فعال کردار ادا کرنے کے جرم میں شہید کیا گیا تو قاتل دشمنان حرمین ہی ہیں ۔

(جاری ہے)

کراچی آپریشن شروع ہوجانے کے بعد سینکڑوں دہشت گرد اور قاتل گرفتار ہوئے مگر ہمارے رہنماء مفتی سعود الرحمن کے قاتل چار سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود کیوں گرفتار نہیں کئے جاسکے ؟ان خیالات کا اظہار اہل سنت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی ،علامہ تاج محمد حنفی ، مولانا ابوامامہ اور دیگر نے مرکز اہل سنت میں شہید رہنماء مفتی سعود الرحمن شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدــ’’شہید اول حرمین شریفین‘‘ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متعلقہ عنوان :