شرجیل انعام میمن کو کراچی میں پانی کے بحران کی سنگینی کا احساس نہیں ہے،خواجہ اظہار الحسن

پانی کا مسئلہ کراچی کے عوام کی دیرینہ مسئلہ ہے ،اس پر تحریک التوا کا بحث کے لیے منظور ہونااچھی بات ہے،قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی

منگل 5 مئی 2015 21:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن کو کراچی میں پانی کے بحران کی سنگینی کا احساس نہیں ہے ۔ پانی کا مسئلہ کراچی کے عوام کی دیرینہ مسئلہ ہے ۔ اس لیے اس مسئلے پر تحریک التوا کا بحث کے لیے منظور ہونااچھی بات ہے ۔تاہم بارش کا نہ ہونا پانی کی قلت کا سبب نہیں ہے ۔

عوام کی طرح وزیر بلدیات کو بھی نماز استسقا پڑھنی چاہیے۔ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2006 میں کراچی کے پانی کے منصوبے کے ۔ 4 کی منظوری دی گئی تھی لیکن اس منصوبے پر ابھی تک کام کا آغاز نہیں ہو سکا ہے اور نہ ہی اس کے لیے فنڈز جاری کیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

کے ۔ 4 کے روٹس میں بار بار تبدیلی کی جاتی رہی ہے ۔

اس کا ذمہ دار کون ہے؟ حکومت کب اس منصوبے کے آغاز کا حکم جاری کرے گی؟ کیا متعلقہ وزیر اس حوالے سے کوئی ڈیڈ لائن دیں گے؟ پانی اور سیوریج کی لیکجزکی مرمت کے لیے چیف انجینئرز کے پاس پیسے تک نہیں، پمپنگ اسٹیشنز کی مرمت کے لیے کیا اقدامات کیے جار ہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم کل دھابیجی اسٹیشن جائیں گے اور وہاں کے مسائل سے حکومت کو آگاہ کریں گے، بعد میں ہم کراچی کے دیگر اسٹیشنوں کا بھی دورہ کریں گے، پی ٹی آئی اور فنکشنل لیگ کے ارکان سندھ اسمبلی کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ آئیں اور عوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پانی پر سیاست نہیں کریں گے صرف مسائل سے آگاہی دیں گے، وزیر صاحب کو ابھی مسائل کے بارے میں آگاہی نہیں کیوں کہ وہ عوام کے درمیان نہیں ، عوام میں پایہ جانیوالا غم و غصہ ابھی انہیں معلوم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کادائرہ وسیع کیا جائے اور بدین ، نواب شاہ، خیرپور، شکارپور سمیت پورے سندھ میں آپریشن کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :