دیہی علاقوں میں جرگہ کا نظام افسوسناک ہے، یہ مسائل کا حل نہیں،کچھ لوگ مغرب کی اندھی تقلید کرتے ہیں،ممنون حسین
بچوں کے حقوق کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام دستیاب وسائل کو بروے کار لانا ہوگا،صدرمملکت کی وفاقی محتسب کی قومی کمیٹی برائے اطفال کے وفد سے گفتگو
منگل 5 مئی 2015 21:11
اسلام اآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں جرگہ کا نظام افسوس ناک ہے، لوگوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ جرگہ ان کے مسائل کا حل نہیں ہے، بچوں کے حقوق کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام دستیاب وسائل کو بروے کار لانا ہوگا۔یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی محتسب کی قومی کمیٹی برائے اطفال کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے صدر مملکت سے ایوان صدر اسلام اآباد میں ملاقات کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ بچوں کو بہت زیادہ چیلنجز درپیش ہیں جبکہ ان کے حل کے لیے ہمارے پاس وسائل محدود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں لوگوں کا جرگوں کے فیصلے ماننا افسوس ناک ہے۔ ساٹ ( دیہی علاقوں میں ابھی تک جرگہ کا نظام ہے لوگ ان کی بات مانتے ہیں اور قوانین پر عمل نہیں کرتے۔(جاری ہے)
اس کے متعلق بھی سوچنے کی ضرورت ہے کہ اس پہلو کو کس طرح ٹھیک کیا جائے اور کن لوگوں سے رابطہ کرکے یا کیا ترویج کرکے لوگوں کو یہ بتایا جاسکے کہ جرگے ان مسائل کا حل نہیں ہیں، یہ غیر قانونی چیز ہے اور ان جرگوں کو فیصلے کرنے کا حق بھی نہیں ہے۔
)قبائلی علاقوں کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ فاٹا میں والدین کا بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانا افسوس ناک ہے۔ ساٹ ( یہ اتنی گمراہی کہاں سے اآگئی ہے، یہ کون لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، کیا انھیں یہ خیال نہیں کہ ان کے بچے معذور ہو جائیں گے۔ کمیٹی اس معاملہ پر ماہرین سے رائے لے اس کے بعد اس مسئلہ پر بات کی جائے گی۔ )صدر مملکت نے بچوں کے حقوق کے لیے یونیسف کے ساتھ مل کر کام کرنے پر وفاقی محتسب سمیت تمام صوبائی محتسب کے کردار کو سراہا اور کہا کہ وفاقی محتسب کی قومی کمیٹی برائے اطفال کا دائرہ کار بہت وسیع ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے حقوق پر کام شروع ہوا ہے۔ جبکہ دنیا میں اس پر کافی عرصے سے کام جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین کی جو سفارش کرنی ہیں وہ اپنے ملک کو دیکھ کر کرنی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ مغرب کی اندھی تقلید کرتے ہیں۔ جو اچھی چیزیں ہیں وہ ضروراس میں شامل کرنی چاہیں لیکن تمام سفارشات اپنے ملک کے حالات کو مد نظر رکھ کر دی جائیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ اس معاملے میں علماء کی رائے کو بھی شامل کیا جائے اور کمیٹی بہت غور کے بعد اپنی سفارشات تیار کرے۔ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ جہاں انکی مدد کی ضرورت ہوگی وہ کریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.