ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی پر تشویش ہے ،بدین میں غیر سیاسی پولیس افسران بھیجے جائیں ،فہمیدہ مرزا

ذوالفقارمرزا پرانسداد دہشتگردی کے تحت کیسزبنائے گئے ، ایسا ماحول بنایاجارہاہے جس کے اثرات صرف سندھ تک محدود نہیں رہیں گے مرزا فارم پر پورے سندھ کی پولیس تعینات کر دی گئی ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں،سابق سپیکر قومی اسمبلی کی پریس کانفرنس

منگل 5 مئی 2015 20:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹرذوالفقار مرزاکی اہلیہ اورسابق اسپیکرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ذوالفقارمرزا کی سیکیورٹی سے متعلق تشویش ہے، بدین میں ایسے پولیس افسران بھیجے جائیں جو سیاسی نہ ہوں، ذوالفقارمرزا پرانسداد دہشتگردی کے تحت کیسزبنائے گئے ہیں، اس طرح کاماحول بنایاجارہاہے جس کے اثرات صرف سندھ تک محدود نہیں رہیں گے۔

گزشتہ تین روز سے بدین میں مرزا فارم ہاؤس پر آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے اور مرزا فارم پر پورے سندھ کی پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پولیس میں سیاسی مداخلت واضح نظر آرہی ہے، بدین میں ایسے نمائندوں کوبھیجا جارہاہے جو مخصوص سیاسی جماعت کی نمائندگی کررہے ہیں ، پورے سندھ کی پولیس بدین میں لاکرکھڑی کردی گئی ہے۔

مرزا فارم کے باہر آج بھی 18 پولیس موبائلز کھڑی ہیں۔ عدالتی حکم کے باوجود پولیس سے فائرنگ کروائی گئی۔ آئی جی سندھ بتائیں کے عدالتی حکم کے باوجود مرزا فارم ہاؤس پر پولیس کیوں تعینات کی گئی ہے۔ گزشتہ تین روز سے آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔ ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی پر تشویش ہے۔ پولیس میں سیاسی مداخلت واضح نظر آر ہی ہے۔ ایسے پولیس افسران بدین بھیجیں جو سیاست میں ملوث نہ ہوں۔

میری چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت تمام دفاتر میں بھجوائی گئی بدین میں پھر پولیس کی نفری پہنچ گئی، ہماری جدوجہد جمہوریت کیلیے ہے،ہمیں خطرہ ہے کہ موجودہ صورت حال سے بہت سے لوگوں کا نقصان ہوگا، آئی جی سندھ سے کہا کہ اتنی پولیس موبائل میرے گھر کے باہرکیوں کھڑی ہیں؟ آئی جی سندھ نے کوئی جواب نہیں دیا، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود پولیس موبائل گھرکے باہرکھڑی ہیں، سندھ پولیس سیاست زدہ ہے، بدین میں چھاپوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہوں، تاہم ہم گھبرانے والے نہیں، بدین جیسے حالات1997میں بھی دیکھے ہیں، ہمیں کوئی اپنے ارادے سے پیچھے نہیں کرسکتا۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ جمہوریت جمہوریت کی بات ہورہی ہے لیکن لوگوں کو ہراساں کرنا کون سی جمہوریت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کو مشکل وقت میں جوائن کیا تھا۔ ہماری طاقت غریب بدین کے عوام تھے۔ ذوالفقار مرزا طویل عرصے سے پارٹی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ بدین میں چھاپوں کی مذمت کرتی ہوں۔ عدالتی احکامات کے باوجود مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں۔

ذوالفقار مرزا پر کیس ہے تو کیا انھیں عدالت میں جانے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکام کی جانب سے مرزا فارم ہاؤس پر کھانے اور پینے کی اشیا لے جانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نامساعد حالات میں یہاں تک پہنچے ہیں ۔پارٹی کی طرف سے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں ملا ہے جب نوٹس ملے گا تو جواب بھی دیں گے ۔