بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ،اس سے معاشرے میں ناانصافی، عدم اعتماد، انتہا پسندی، عدم تحفظ اور مایوسی کا احساس پیدا ہوتا ہے، بد عنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی ،نیب نے 2014ء میں بدعنوان عناصر سے ساڑھے4 ارب روپے وصول کئے او ر اپنے قیام سے اب تک مجموعی طور پر 262.008 ارب وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کراچکا ہے

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا ـ’’ احتساب، بہتر طرز حکمرانی کا ایک اہم ستون ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب

منگل 5 مئی 2015 20:47

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) قومی احتساب بیورو (نیب ) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد ہماری اولین ترجیح ہے۔ بد عنوانی کے خاتمے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی،نیب نے 2014ء میں بدعنوان عناصر سے ساڑھے4 ارب روپے وصول کئے او ر اپنے قیام سے اب تک مجموعی طور پر 262.008 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کراچکا ہے ۔

وہ منگل کو بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد میں ـ’’ احتساب- بہتر طرز حکمرانی کا ایک اہم ستون ‘‘ کے موضو ع پر منعقد ہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس سے معاشرے میں ناانصافی، عدم اعتماد، انتہا پسندی، عدم تحفظ اور مایوسی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی اس لعنت کو ختم کرنے کیلئے معاشرے کے تمام افراد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس اور اچھے نظم و نسق کا مطلب جوابدہ ہونا اور قومی خزانہ سے خرچ کئے گئے پبلک فنڈز کو دانشمندانہ اور قانون کے مطابق خرچ کرنے کے علاوہ اختیارات کے نا جائز استعمال سے روکنا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے مربوط اور بھرپور انداز میں کام کر رہا نیب نے 2014ء میں بدعنوان عناصر سے ساڑھے4 ارب روپے وصول کئے او ر اپنے قیام سے اب تک مجموعی طور پر 262.008 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کراچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں نیب کو 19900 شکایات وصول ہوئیں جو 2013 میں نیب کو موصول ہونے والی 10500 سے دوگنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کی تعداد میں اضافہ عوام کا قومی احتساب بیورو پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء کیسز کو نمٹانے کیلئے شکایات کی تصدیق ، انکوائریوں اور تحقیقات کو بر قت مکمل کرنے کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ انفورسمنٹ کے ہر قدم پر مجوزہ وقت کی پابندی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ زیر التواء کیسز کو 30 جون 2015ء تک مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف آگاہی اور تدارک کی سرگرمیوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں طلباء کی کردار سازی کے لئے سوسائٹیز قائم کی جا رہی ہیں تاکہ کرپشن کے خلاف طلباء میں شعور اجا گر کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی سلسلہ میں نیب نے ایچ ای سی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے ہے۔

. چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے اور اس سلسلہ میں تمام وسائل کو بروئے کار لا رہا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جدوجہدتمام طبقات کی اجتماعی اور سماجی ذمہ داری ہے اس سلسلہ میں حکومت کے ساتھ ساتھ دانشوروں,سول سوسائٹی اور میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم بحیثیت شہری بدعنوانی کو ہر گز برداشت نہ کرنے کا عہد کریں ۔

انہوں نے کہا کہ پو را ملک کرپشن کے خاتمہ کیلئے قومی احتساب بیورو کی کاوشوں میں شامل ہو تا کہ وطن عزیز پاکستان کو مستقبل میں بد عنوانی سے پاک کرنے اور آنے والی نسلوں کی ایک بہتر پاکستان دینے میں مدد مل سکے ۔قبل ازیں جسٹس ریٹائرڈ محمد اجمل میاں، سابقہ جج سپریم کورٹ آف پاکستان، کولی براؤن نمائندہ ,UNODC ، محمود شام سئنیر صحا فی، سید کمال شاہ سابقہ سیکرٹری وزارتِ داخلہ اور ا سد زمان سنئیر معیشت دان نے خطاب کیا اور کہا کہ بدعنوانی تمام مسائل کی جڑ ہے انہوں نے قومی احتساب بیورو کی بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے کاوشیں خصوصاََقومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ قومی احتساب بیورو ان کی قیادت میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنا مؤثر کردار ادا کرتارہے گا۔

متعلقہ عنوان :