چیئر مین سینیٹ کا ایوان بالا میں وزراء کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار

کیا ایوان سے زیادہ اہم سولر انرجی منصوبہ ہے،پہلی بار عدم شرکت پر صرف وارننگ دی جارہی ہے،قواعد پر عمل درآمد میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرونگا،اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے وزراء پابندی لگا سکتا ہوں،چیئر مین سینیٹ رضاربانی کے ریمارکس

منگل 5 مئی 2015 20:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) چیئر مین سینیٹ رضاربانی نے ایوان بالا میں سوالات کے جوابات دینے کیلئے وزراء کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے سوال کیاکہ کیا ایوان سے زیادہ اہم سولر انرجی منصوبہ ہے،پہلی بار عدم شرکت پر صرف وارننگ دی جارہی ہے،قواعد پر عمل درآمد میں کوئی ہچکچائٹ محسوس نہیں کرونگا،اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے وزراء پابندی بھی لگا سکتا ہوں۔

منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران بعض وزراء کی عدم موجودگی کے باعث وقفہ سوالات کو آگے نہیں بڑھایا جا سکا ،۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ آج وقفہ سوالات کے دوران 19 سوالات ایجنڈے میں شامل تھے جن میں سے 13 سوالات وزارت خزانہ سے متعلق تھے، وزارت خزانہ کی طرف سے یہ جواب آیا ہے کہ وہ بیرون ملک ہیں اس لئے ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن، وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان اور وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے سوالات کے جواب دینے تھے، وہ قائداعظم سولر پارک کے افتتاح کے سلسلے میں بہاولپور چلے گئے اس لئے ایوان میں نہیں آ سکے۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ وزراء کی وقفہ سوالات کے دوران اور ایوان کی اپنے متعلقہ کارروائی کے دوران موجود ہونا ضروری ہے، وہ یہ وارننگ دے رہے ہیں کہ آئندہ اگر ایسا ہوا تو وہ اپنے اختیارات کا استعمال کریں گے۔

ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر طاہر حسین مشہدی اور عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزراء ایوان میں موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کی ایوان میں موجودگی ضروری ہوتی ہے، چیئرمین کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔ سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر حاصل بزنجو نے بھی اس معاملے پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ وقفہ سوالات وزراء کی عدم موجودگی میں آگے نہیں بڑھ سکتا۔

متعلقہ عنوان :