سندھ اسمبلی اجلاس، کراچی میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ اٹھایا گیا

ایم کیو ایم کے ارکان اور شرجیل انعام میمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ،تحریک التواء پر جمعہ کو بحث کرنے کا فیصلہ اکٹرفاروق ستار کے میرے بارے ریمارکس پر مجھے سخت اعتراض اور افسوس ہوا ہے،شرجیل میمن

منگل 5 مئی 2015 20:31

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) سندھ اسمبلی میں منگل کو کراچی میں پانی کی شدید قلت کا مسئلہ اٹھایا گیا ۔ یہ مسئلہ متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رکن محمد حسین خان نے تحریک التواء پیش کرکے اٹھایا ۔ حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے تحریک التواء پر آئندہ جمعہ کو بحث کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود پانی کی قلت کے مسئلے پر بیان دیا ۔

اس دوران ایم کیو ایم کے ارکان اور شرجیل انعام میمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کے میرے بارے میں ریمارکس پر مجھے سخت اعتراض ہے اور افسوس ہوا ہے ۔ فاروق ستار نے کہا ہے کہ گھوسٹ ملازمین کو نکال کر اور شادی ہالز مسمار کرکے میں ’’ ٹچی ‘‘ حرکت کر رہا ہوں ۔

(جاری ہے)

میں پوچھتا ہوں کہ گھوسٹ ملازمین کی وکالت کرنا ٹچی حرکت ہے یا ان کو نکالنا ٹچی حرکت ہے ۔ غیر قانونی شادی ہال مسمار کرنا ٹچی حرکت ہے یا پبلک پارکس میں غیر قانونی شادی ہالز تعمیر کرنا ٹچی حرکت ہے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہاکہ فاروق ستار نے مجھ پر یہ بھی کہا ہے کہ کراچی میں پانی کے بحران کا ذمہ دار شرجیل انعام میمن ہیں ۔ میں دعوت دیتا ہوں کہ سندھ اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے اور بتایا جائے کہ ہماری غلطی کہاں ہے ۔

ہم نے سندھ اسمبلی کے اندر اور سندھ اسمبلی کے باہر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں ، ایوان صنعت و تجارت ، کراچی پریس کلب کے نمائندوں اور کمشنر کراچی پر مشتمل ایک با اختیار کمیٹی تشکیل دی جائے اور اسے کہاکہ وہ کراچی میں پانی کی تقسیم خود کرے اور ایم ڈی واٹر بورڈ سمیت واٹر بورڈ کا کوئی بھی افسر یا اہلکار کوئی غلط کام کرتا ہے تو اس کو برطرف کر دے ۔

اس کمیٹی کے تین اجلاس ہوئے لیکن ایم کیو ایم کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کمشنر کراچی کی سربراہی میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے ایک اور متوازی کمیٹی بھی تشکیل دی ، جو 24 گھنٹے لوگوں کی شکایات سن رہی ہے ۔ واٹر بورڈ میں کمپلینٹ سیل بھی قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ بہت دیرینہ ہے ۔

میں پوچھتا ہوں کہ اتنے عرصے تک کراچی میں پانی کی فراہمی بڑھانے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں روزانہ ایک ہزار ایم جی ڈی پانی کی ضرورت ہے جبکہ ہمیں صرف 550 ایم جی ڈی پانی دستیاب ہے ۔ 450 ایم جی ڈی کی قلت ہے ۔ اس بات کا اعتراف ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی کیا ہے ۔ ہمیں 550 ایم جی ڈی پانی دھابے جی سے حاصل ہوتا ہے جبکہ 100 ایم جی ڈی حب ڈیم سے ملتا ہے لیکن بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے حب ڈیم خشک ہو گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں کراچی کے لوگوں کی تکلیف کا احساس ہے اور ہم پانی کی فراہمی بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں ۔ دھابے جی پمپنگ اسٹیشن کی گنجائش 65 ایم جی ڈی بڑھانے کے لیے کام جاری ہے ۔ پرانے واٹر پلانٹس کی مینٹی ننس اور مرمت بھی ہنگامی بنیادوں پر کر رہے ہیں ۔ میں نے واٹر بورڈ کے حکام سے کہا ہے کہ دو پمپنگ اسٹیشنز کی مرمت فوراً کرائی جائے ۔

اس کے لیے ٹینڈر دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہماری پہلی ترجیح کراچی کے لوگوں کو پانی پہنچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو ہائیڈرنٹ مافیا اور ٹینکر مافیا مہنگا پانی فروخت کر رہے ہیں ، ان کے خلاف واٹر بورڈ کے کمپلینٹ سیل میں شکایات درج کرائی جائیں ۔ ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس مافیا کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہوں ۔

جہاں سے پانی خریدیں ، وہاں سے رسید لیں اور رسید پر ٹینکر کا نمبر بھی درج ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے دوستوں نے پمپنگ اسٹیشنز کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تو میں نے اس کا خیر مقدم کیا اور واٹر بورڈ کے حکام سے کہاکہ ایم کیو ایم کے لوگوں کے ساتھ وہ اس دورے میں جائیں ۔ اس شہر کے تمام لوگوں کو مسئلے کے حل کے لیے ہمارا ساتھ دینا چاہئے اور اداروں کی اونر شپ لینی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ پانی کا بحران سنگین ہے اور مجھے اس کا اعتراف ہے اور میں مسئلے کے حل کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں ۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا بار بار نام لینے پر ایم کی وایم کے ارکان نے زبردست احتجاج کیا ۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایم کیوایم نے پانی کے مسئلے پر قائم کردہ کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت اس لیے نہیں کی کہ ہمیں اجلاسوں کے بارے میں بروقت اطلاع نہیں دی گئی ۔

پہلے اجلاس کی اطلاع سیکرٹری محکمہ بلدیات نے صرف ایک گھنٹہ پہلے دی ۔ دوسرے اجلاس کی اطلاع وزیر بلدیات نے بھی صرف ایک گھنٹہ پہلے دی ۔ ہم نے انہیں کہا کہ ہمیں پہلے بتایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکرسندھ اسمبلی کی یہ رولنگ موجود ہے کہ جو شخص اسمبلی میں موجود نہیں ہے ، اس کا نام لے کر اس پر تنقید نہ کی جائے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی اطلاع سیکرٹری محکمہ بلدیات نے دی تو ایم کیوایم والوں نے کہا کہ ہم سیکرٹری بلدیات کے کہنے پر کیوں آئیں ۔

پھر میں نے دوسرے اجلاس میں ایک دن پہلے اطلاع دی تو مجھے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وہ دوسری جماعتوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے ۔ اب اپوزیشن لیڈر اپنا بیان تبدیل کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے میرے بارے میں کہاہے کہ میں نے ٹچی حرکت کی ہے ۔ یہ میرا استحقاق ہے کہ میں کسی بھی فورم پر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی وضاحت کروں ۔ ایم کیو ایم والے مجھے بتائیں کہ اردو لغت میں ٹچی حرکت کا کیامطلب ہے۔