عمیر ثناء فاؤنڈیشن کے تحت کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کے اشتراک سے صحافیوں کے لیے بلڈ اسکریننگ کیمپ کا انعقاد

منگل 5 مئی 2015 19:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) عمیر ثناء فاؤنڈیشن کے تحت یکم سے15مئی تک چلائی جانے والی تھیلے سیمیا آگاہی مہم کے سلسلے میں کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کے تعاون سے کراچی پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے خون کا بنیادی ٹیسٹ اور تھیلے سیمیا اسکریننگ کیمپ لگایا گیا جہاں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ متعدد صحافیوں نے اپنے خون کا ٹیسٹ کرایا اور بلڈاسکریننگ کیمپ بالخصوص ملک سے تھیلے سیمیا کے خاتمے اور اس مرض سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے عمیر ثناء فاؤنڈیشن کی مہم کی تعریف کی اور اس سلسلے میں اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کے سیکریٹری حامد الرحمن،عمیر ثناء فاؤنڈیشن کے جوائنٹ سیکریٹری عبید ہاشمی،ڈاکٹر راحت حسین،میڈیا کو آرڈی نیٹر نذیر الحسن،محمد اکبر،ارشد اسلم اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبید ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں تھیلے سیمیا کا مرض جس تیزی سے تھیلے سیمیا کا مرض پھیل رہا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے،پاکستان میں ہر سال6ہزار بچے یہ مرض لے کر پیدا ہو رہے ہیں ،ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں تھیلے سیمیاکے مریض بچوں کی تعداد لگ بھگ ایک لاکھ ہے،ایک مریض کی دواؤں پر ماہا نہ آٹھ ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں،اس طرح ماہانہ8سوملین اور سالانہ9.6بلین روپے قومی خزانے سے خرچ ہوتے ہیں،اگر حکومت صر ف دو سال کے لیے9بلین روپے تھیلے سیمیا پری وینشن پر خرچ کرے تو نہ صرف یہ کہ اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ سالانہ خرچ ہونے والے اربوں روپے بچائے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمیر ثناء فاؤنڈیشن گزشتہ 10سالوں سے تھیلے سیمیا کے بچوں کے علاج اور اس مرض کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک سے تھیلے سیمیا کا خاتمہ عمیر ثناء فاؤنڈیشن کا مشن ہے،اس سلسلے میں عمیرثناء تھیلے سیمیاسے متاثرہ خاندانوں کے تمام افراد کے لیے مفت بلڈ ٹیسٹ سہولت فراہم کر رہی ہے۔ہم نے ’’تھیلے سیمیا پری وینشن سینٹر‘‘ بھی قائم کیا ہے اور ملک کے تمام بڑے اور چھوٹے تھیلے سیمیاسینٹرز کو اس سہولت سے استفادہ کرنے کی پیش کش کی ہے۔عمیر ثناء فاؤنڈیشن تھیلے سیمیاسے متاثرہ 5ہزار سے زایدخاندانوں کی بلڈ اسکریننگ کر چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :