فوج کے خلاف الطاف حسین کی تقریر پر حکومت اور آئی ایس پی آر کا ایک ہی موقف ہے، الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عالم خٹک کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بریفنگ

کسی ملک اور اس کا دفاع کرنے والی افواج کے خلاف زیر اگلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اسفن یار بھنڈارا نے ایم کیو ایم کے قائد کی پاک فوج کے خلاف تقریر کا معاملہ اٹھایا ، کمیٹی چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی موقف کی تائید

منگل 5 مئی 2015 19:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو آگاہ کیا گیا ہے کہ فوج کے خلاف ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر پر حکومت اور آئی ایس پی آر کا ایک ہی موقف ہے ‘ سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عالم خٹک نے الطاف حسین کی جانب سے پاک فوج اور کرا چی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کیخلاف بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کمیٹی نے نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز بل 2015ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ دفاع کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے کی۔ اجلاس میں نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز بل 2015ء پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا جس کے بعد کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دیدی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے رکن اسفن یار بھنڈارا نے کراچی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاک فوج کے خلاف تقریر کا معاملہ اٹھایا اور کہاکہ اس ایشو پر حکومت کا موقف کھل کر سامنے آنا چاہیے کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ سیاست کی آڑ میں ملکی سرحدوں کا دفاع کرنے والی افواج کے خلاف شر انگیز تقاریر کرے اور بیانات جاری کرے۔

کمیٹی کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے بھی اسفن یار بھنڈارا کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک اور اس کا دفاع کرنے والی افواج کے خلاف زیر اگلنے کی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ سیکرٹری دفاع نے کہا کہ اس ایشو پر آئی ایس پی آر نے جو پریس ریلیز جاری کی وہی حکومتی موقف ہے۔ الطاف حسین کے خلاف کارروائی ہو گی۔ اجلاس میں اسفند یار بھنڈارا ‘ میر دوستین ‘ ثریا اصغر ‘ شازیہ اشفاق متو ‘ثریا جتوئی ‘ سنجے پرو انی ‘ محمد خان اچکزئی ‘ جنید انور ‘ کرنل (ر) غلام رسول ساہی ‘ سعید احمد ملک ‘ عامر ڈوگر سمیت وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔