امریکہ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے انتہاء پسندی کی انتہاہے ،آزادی اظہار کے نام پر کسی کو مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے، او آئی سی کو بھی اب جاگنا ہوگا،مقدس ہستیوں کے احترام کے حوالے سے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے

شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی کاگستاخانہ خاکوں کے مقابلوں پر مذمتی بیان

منگل 5 مئی 2015 17:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) شیعہ علماء کونسل نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے اسے انتہاء پسندی کی انتہاء قرار دیا اور کہاکہ آزادی اظہار کے نام پر کسی کو مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے، اسے جاگنا اور او آئی سی کو بھی اب جاگنا ہوگا، آج حقوق انسانی کے نام لینے والوں کی زبانیں کیوں گنگ ہوگئی ہیں،آزادی اظہار کے نام پر کسی کو مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے، او آئی سی کو بھی اب جاگنا ہوگا۔

منگل کوشیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے امریکہ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر اپنے سخت رد عمل میں کہاکہ آزادی اظہار کا مطلب یہ نہیں کہ مقدس ہستیوں کی توہین کی جائے۔

(جاری ہے)

اسلام رواداری، محبت اور حسن سلوک کا درس دیتاہے جبکہ تمام انبیاء کا احترام مسلمانوں پر واجب ہے لیکن دوسری مغرب میں ایک عرصہ سے قبیح اور گمراہ کن مہم چلائی جارہی ہے۔

کسی کو آزادی اظہار کے نام پر مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ بات بات پر انسانی حقوق کی بات کرنیوالی نام نہاد حقوق بشریت کی تنظیموں کی زبانیں آج کیوں گنگ ہوگئی ہیں، کیا یہ کھلم کھلا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ، اس اقدام نے ایک مرتبہ پھر مسلم امہ کے دل چھلنی کردیئے ہیں، اقوام متحدہ کی خاموشی بھی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کر تے ہیں اس معاملے پر فی الفور اقوام متحدہ میں قانون سازی کی جائے اور مسلم دنیا کے حکمران اب خواب غفلت سے بیدار ہوں اور مقدس ہستیوں کے احترام کے حوالے سے عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے کردار ادا کریں جبکہ او آئی سی کو بھی اب خواب غفلت سے بیدارہونا ہوگا۔

علامہ عارف حسین واحدی نے حکومت پاکستا ن سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کو اٹھانے کے ساتھ مقدس ہستیوں کے احترام کیلئے بین الاقوامی قانون سازی کیلئے دیگر مسلم اور ہم خیال ممالک سے تعاون طلب کرے۔