حکومت نے الطاف حسین کے فوج سے متعلق متنازع بیان پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا

متحدہ کے قائد پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ نہیں بنتا ٗتعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے ٗوزارت قانون

منگل 5 مئی 2015 17:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) حکومت نے الطاف حسین کے فوج سے متعلق متنازع بیان پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، وزارت قانون نے رائے دی ہے کہ متحدہ کے قائد پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ نہیں بنتا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے متحدہ کے قائد الطاف حسین کیخلاف فوج سے متعلق اور مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مدد طلب کرنے کے متنازع بیان پر کارروائی کیلئے وزارت قانون سے غیر رسمی رائے طلب کرلی وزارت قانون نے حکومت کو رائے دی ہے کہ الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت غدادی کا مقدمہ نہیں بنتا، صرف تعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے پریس کانفرنس میں متحدہ قومی موومنٹ اور الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں پر را سے تعلق کا الزام لگایا گیاجس کا جواب دیتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا تھا کہ را ہماری مدد کر تو دے پھر دیکھیں گے کہ ظالم مرتا ہے یا مظلوم، وہ جوش جذبات میں یہ بھی کہہ گئے کہ پاک فوج نے بھارت کے سامنے 1971ء میں ہتھیار ڈالے تھے، اگر کسی کی جان کو خطرہ ہو تو وہ جان بچانے کیلئے بھارت جاسکتا ہے۔