این اے 125 میں بڑے پیمانے پر غفلت، سنجیدہ غلطیاں ہوئیں، خواجہ سعد رفیق ’صاف‘ ہیں: تفصیلی فیصلہ

منگل 5 مئی 2015 17:07

این اے 125 میں بڑے پیمانے پر غفلت، سنجیدہ غلطیاں ہوئیں، خواجہ سعد رفیق ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی2015ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے متعلق الیکشن ٹریبونل نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ این اے 125 میں بڑے پیمانے پر غفلت اور سنجیدہ غلطیاں پائی گئی ہیں تاہم خواجہ سعد رفیق اور میاں نصیر بددیانتی کے مرتکب نہیں پائے گئے۔ تفصیلات کے مطابق این اے 125 سے متعلق 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران این اے 125 میں کوتاہیوں کا عمل ہر مرحلہ پر موجود ہے اور متعدد پولنگ سٹیشنز کی کاﺅنٹر فائلز اور ووٹر لسٹیں بھی غائب تھیں جبکہ تین ووٹرز نے ڈبل ووٹ کاسٹ کئے۔

فیصلے کے مطابق 1352 ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے تصدیق کرائی گئی جن میں سے 1254 کی انگوٹھوں کے ذریعے تصدیق ہوئی جبکہ 84 ووٹ سے متعلق انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

14 کاﺅنٹرز فائلز پر انگوٹھوں کے نشانات جعلی نکلے اور پولنگ سٹیشن نمبر 195 کے بیلٹ پیپرز اور کاﺅٹنر فائلز کا ریکارڈ ہی نہیں ملا جبکہ ریکارڈ کی گمشدگی پر ا ٓر او سمیت عملے کے خلاف کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی سعد رفیق اور الیکشن کے عملے کی سازش یا دھوکہ دہی کا ثبوت ملا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ این اے 125 میں بڑے پیمانے پر غفلت اور سنجیدہ غلطیاں پائی گئی ہیں لیکن اس حلقے سے متعلق خواجہ سعد رفیق پر لگائے گئے الزامات کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

متعلقہ عنوان :