کراچی میں یومیہ بنیادوں پر پانی کی ضرورت1ہزارملین گیلن ہے ،روزانہ 550 ملین گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے، شرجیل میمن

منگل 5 مئی 2015 16:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) سندھ کے وزیر بلدیات واطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ کراچی میں یومیہ بنیادوں پر پانی کی ضرورت1ہزارملین گیلن ہے جبکہ کراچی کوروزانہ 550 ملین گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے۔غیرقانونی شادی ہالز،غیرقانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف میرے کام کی تعریف کی بجائے ٹچی حرکت قراردیا گیا، ٹچی حرکت کیا ہے،گھوسٹ ملازمین کے خلاف کارروائی کیا ٹچی حرکت ہے؟۔

منگل کو سندھ اسمبلی میں پانی کے حوالے پالیسی بیان دیتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہاکہ کراچی کو دھابے جی سے 58 اورحب ڈیم سے 100ملین گیلن پانی مل رہا ہے۔کراچی میں پانی کی شفاف تقسیم کے لیے تمام سیاسی جماعتوں پرمشتمل کمیٹی قائم کی گئی۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں پانی بحران کی کئی وجوہات ہیں،ایک وجہ قدرتی بھی ہے۔

(جاری ہے)

شرجیل میمن نے کہاکہ دھابے جی پمپنگ اسٹیشن میں توسیعی منصوبے پرکام ہورہا ہے جبکہ دوپمپنگ اسٹیشن خراب پڑے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ غیرقانونی ہائیڈرنٹ کا خاتمہ پانی بحران پرقابو پانے کے لیے کیاگیا۔سندھ کے وزیربلدیات نے کہاکہ فاروق ستارپانی بحران کا ذمہ دارمجھے قراردے رہے ہیں، جوغیرمناسب ہے۔انہوں نے کہاکہ فاروق ستارنے کہا کہ شرجیل میمن ٹچی حرکتیں کررہا ہے۔غیرقانونی شادی ہالز،غیرقانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف میرے کام کی تعریف کی بجائے ٹچی حرکت قراردیا گیا، ٹچی حرکت کیا ہے،گھوسٹ ملازمین کے خلاف کارروائی کیا ٹچی حرکت ہےِ؟۔

فاروق ستارکے ریمارکس پرشرجیل میمن کے رد عمل پرایم کیو ایم ارکان نے اس موقع پر احتجاج کیا۔ایم کیو ایم ارکان نے شرجیل میمن کے جملے حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔شرجیل میمن نے کہاکہ جب آپ اعتراض کرتے ہیں توہم خاموشی سے سنتے ہیں،آپ بھی تنقید کوحوصلے سے سنا کریں۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر شہلارضا نے کہاکہ اسمبلی قواعد کے مطابق صوبائی وزیرکووضاحت اورتنقید کا جواب دینے کا حق ہے،صوبائی وزیربلدیات نے اپنا حق استحقاق استعمال کیا ہے۔

وزیرخزانہ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہاکہ پالیسی بیان پربحث یا تبصرہ نہیں کیا جاسکتا توجواباًایم کیوایم کے ارکان نے ایک ساتھ بولناشروع کردیا ۔ڈپٹی اسپیکرشہلارضاسب لوگ بیک وقت بات کرنے کی کوشش نہ کریں۔اس موقع پر ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی ہیرسوہواورشرجیل میمن کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔اس موقع پر سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شرجیل میمن نے الزام تراشی کا جواب دیا یا الزام تراشیاں کیں۔

انہوں نے کہاکہ شرجیل میمن سے اسطرح کے رد عمل کی توقع نہیں تھی،پانی بحران پرقائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں عین وقت پرمدعوکیا جاتا ہے،ایک گھنٹہ پہلے کال کی جاتی ہے کہ آپ میٹنگ میں آجائیں۔انہوں نے کہاکہ ہم محکمہ بلدیات پرتنقید کرتے ہیں تو مسئلہ کے حل کے لیے تجاویز بھی دیتے ہیں۔شرجیل میمن نے اپنے بیان میں فاروق ستارکا نام لیا ہے،کسی رکن پارلیمنٹ کا نام نہ لینے کی اسپیکرکی رولنگ موجود ہے۔

اسپیکررولنگ سب پرلاگوہوتی ہے،اس پرعمل کیا جائے۔خواجہ اظہار کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے شرجیل میمن نے کہاکہ خواجہ اظہارنے اپنا بیان بدل دیا ہے،جب میٹنگ میں بلایا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی جماعت کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میٹنگ میں بلانے پرکہا گیا کہ مشترکہ میٹنگ کی بجائے ہم علیحدہ میٹنگ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :