لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کی بیگم شازیہ قریشی کو بطور ڈین اور پروفیسر کام کرنے سے روک دیا،عدالت نے شازیہ قریشی کی اسسویسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر تنزلی کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 5 مئی 2015 13:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار جاوید سمیع نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب یونیسورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے سینڈیکیٹ اور سینٹ کی منظوری کے بغیر میرٹ سے ہٹ کر اپنی بیگم کو لاءکالج کی پروفیسر،ڈین اور پھر پرنسپل کے عہدے پر ترقی دی۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کے برعکس تعیناتی سے میرٹ پر پورا اترنے والے پروفیسرز سخت مایوسی کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب یونیسورسٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وائس چانسلر نے سلیکشن بورڈ کی منظوری کے بعد سربراہ کی حیثیت سے قانونی یقاضے پورے کر کے شازیہ قریشی کو اگلے عہدوں پر ترقی دی۔تاہم عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کی بیگم شازیہ قریشی کو بطور ڈین اور پروفیسر کام کرنے سے روک دیا،عدالت نے شازیہ قریشی کی اسسویسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر تنزلی کر دی۔