پنجاب حکومت کا40لاکھ ٹن گندم خریدنے کادعویٰ محض من پسند افراد کو نوازنے تک محدود

منگل 5 مئی 2015 11:34

پنجاب حکومت کا40لاکھ ٹن گندم خریدنے کادعویٰ محض من پسند افراد کو نوازنے ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء) پنجاب حکومت کا40لاکھ ٹن گندم خریدنے کادعویٰ محض سیاستدانوں،ان کے چہتیوں،پٹواری اورمحکمہ فوڈکے افسران واہلکاروں کونوازنے تک محدودہوکررہ گیاہے چھوٹے کاشتکار آڑھتی کے ہاتھوں ایک ہزارسے گیارہ سوروپے میں گندم بیچنے پرمجبورہیں۔حکومتی ڈپوپرگندم بھجوانے کیلئے فردملکیت بنانے کی شرط چھوٹے کاشتکارکی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہے اورپٹواری کے نہ ملنے کی وجہ سے بھی کاشتکارکوگندم کم قیمت پرفروخت کرنی پڑرہی ہے۔

ان خیالات کااظہارکسان بورڈکے ضلعی صدرمیاں ریحان الحق ایڈووکیٹ نے ضلعی سیکرٹریٹ میں کسانوں کے ایک وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیامحکمہ فوڈاورآڑھتی مافیاکے گٹھہ جوڑ سے باردانہ کی ناجائزاور من پسندافرادکوترسیل بھی چھوٹے کاشتکاروں کااستحصال کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب کی جانب سے شروع کی گئی گندم خریداری مہم اپنے آغازسے ہی اصل مقصدحاصل کرنے میں ناکام رہی ہے،مڈل مین اور آڑھتیوں کی حوصلہ شکنی کے حکومتی اعلانات محض دعوؤں تک محدودہوکررہ گئے ہیں اورپیشہ ور،سٹے بازاورسرمایہ کاربری طرح سے چھوٹے کاشتکاروں کااستحصال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ فوڈاورریونیوافسران کی پشت پناہی پرآڑھتی مافیاگندم کے کاشتکاروں کااستحصال کررہاہے،باردانہ کی غیرمنصفانہ اورمن پسندافرادمیں تقسیم کے باعث غریب کاشتکار اپنی سال بھرکی کمائی گندم کواونے پونے داموںآ ڑھتیوں اورمڈل مین طبقے کوفروخت کرنے پرمجبورہے ۔انہوں نے کہاکہ کسانوں سے کم قیمت پرخریدی جانیوالی گندم گورنمنٹ کے گوداموں میں سرکاری قیمت پرپہنچاکرآڑھتی اپنی جیبیں بھررہے ہیں انہوں نے مختلف خریداری مراکز پرہونے والی بدعنوانیوں پرضلعی انتظامیہ سے فوری طورپرایکشن لینے کامطالبے کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ خریداری مراکزسے آڑھتی مافیاکوبے دخل کرے اورباردانہ کی منصفانہ تقسیم کویقینی بنائے ۔

متعلقہ عنوان :