تیسرا سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18ء آئندہ چند ماہ میں پیش کر دیا جائے گا ٗخرم دستگیر خان

ملک میں امن و امان اور توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے ٗوفاقی وزیر پاکستانی برآمدات کی مؤثر مارکیٹنگ اور برانڈنگ کیلئے پاکستان کے ٹریڈ افسران مثبت کردار ادا کریں ٗاجلاس سے خطاب

پیر 4 مئی 2015 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تیسرا سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18ء آئندہ چند ماہ میں پیش کر دیا جائے گا، ملک میں امن و امان اور توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے وہ وزارت تجارت کی ایڈوائزری کونسل کی میٹنگ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

میٹنگ میں وزارت ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار، فوڈ سیکورٹی، پانی و بجلی، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بورڈ آف انویسٹمنٹ، سمیڈا، سٹیٹ بینک آف پاکستان، صوبائی حکومتوں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ضلعی چیمبرز، برآمدی ایسوسی ایشنز اور ریسرچ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلا س میں بتایا گیا کہ نئی تجارتی پالیسی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے تجاویز مانگی گئی تھیں جس کے نتیجہ میں وزارت تجارت کو 800 سے زائد تجاویز موصول ہوئیں جنہیں مکمل جانچ پڑتال کے بعد آئندہ تجارتی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔

اجلاس میں موجود حاضرین نے پاکستانی تجارت میں اضافہ کیلئے کہا کہ پاکستانی برآمدات کی مؤثر مارکیٹنگ اور برانڈنگ کیلئے پاکستان کے ٹریڈ افسران مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سرٹیفیکیشن کے حصول کیلئے وزارت تجارت برآمد کنندگان کی مدد کرے تاکہ چھوٹے ایکسپورٹرز یورپ اور امریکہ کی منافع بخش منڈیوں تک اپنا مال بھجوا سکیں۔

انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ بزنس مینوں کیلئے ویزا کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کیلئے دوسری حکومتوں سے مذاکرات کئے جائیں۔ حاضرین نے متعدد سیکٹروں میں ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں کمی کیلئے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔ سیکرٹری کامرس شہزاد ارباب نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ وزار ت تجارت ٹیرف سٹرکچر کو حقیقت پسندانہ اور شفاف بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

اس سلسلہ میں وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی کام کر رہی ہے جس میں مختلف وزارتوں اور تجارتی ایسوسی ایشنز کے نمائندے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی کی کامیابی اور اس کے مؤثر نفاذ کیلئے جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے جس کا اعلان بھی تجارتی پالیسی کے ساتھ ہی کر دیا جائے گا۔ ایڈوائزری کونسل کی میٹنگ بھی ہر سال منعقد کی جائے گی جس میں تجارتی پالیسی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کے حل کیلئے تجاویز طلب کی جائیں گی۔