وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم کو جھاڑ پلا دی

پیر 4 مئی 2015 22:02

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء ) ریکوڈک کے مسئلے پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور ممتاز ماہر قانون احمر بلال صوفی کی جانب سے اراکین اسمبلی اور میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی بریفنگ کے دوران اور بعد میں مسلسل بولنے لگے تو اس دوران وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے انہیں منع کرتے رہے تاہم وہ باز نہ آئے جس پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے انہیں جھاڑ پلا دی اور کہا کہ یہ آپ کی آخری باری ہوگی ۔

عبدالکریم نوشیروانی نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی تہور دیکھتے ہی خاموشی میں عافیت جانی ۔ بریفنگ کے دوران اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع ، زمرک اچکزئی اور امان اﷲ نوتیزئی جس کا اس حوالے سے ہمیشہ سخت تحفظات پائے جاتے ہیں پوری طرح مطمئن نظر آئے تاہم وہ ایسا نکتہ نظر پیش کرنے میں ناکام رہے جس میں یہ ثابت ہو کہ صوبائی یا وفاقی حکومت نے ریکوڈک کیس میں کوئی گڑ بڑھ یا کمزوری کی ہے ۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالواسع نے اپنا سوال کرنے کے بعد جانے کی کوشش کی تاہم وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے انہیں زبردستی روکا اور آخر تک اپنے ساتھ بٹھائے رکھا جبکہ زمرک اچکزئی اپنا سوال کرنے کے بعد چلے گئے ۔ نماز وقفہ کے بعد اکثر ارکان چلے گئے بریفنگ کے دوران صوبائی حکومت کی جانب سے اسلام آباد ، کراچی اور دیگر شہروں سے بلائے گئے سینئر صحافی موجود رہے ۔