ملک میں امن کا راستہ، امن سے ہی نکالنے کی کوشش کی ، دہشتگردوں نے مذاکرات میں منافقت کی، دہشت گردی کے خلاف آپریشن سیاسی عسکری قیادت کا متفقہ فیصلہ تھا، قومی لائحہ عمل کو تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، 3 ماہ میں فاٹا میں پاکستان کا جھنڈا لہرایا گیا،نائن الیون کے بعد سیکیورٹی کا مسئلہ پیدا ہو ا

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال

پیر 4 مئی 2015 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہم نے ملک میں امن کا راستہ، امن سے ہی نکالنے کی کوشش کی، جب پتہ چلا کہ دہشت گرد منافقت کر رہے ہیں، تب مذاکرات ختم کیے اور آپریشن کا فیصلہ کیا ،جب حکومت سنبھالی تو روزانہ 5 سے 6 دھماکے ہوتے تھے، دہشت گردوں سے مذاکرات کے حامی تھے لیکن وہ منافقت کر رہے تھے، نائن الیون کے بعد ملک میں سیکیورٹی کا مسئلہ پیدا ہو گیا، دہشت گردی کے خلاف آپریشن سیاسی عسکری قیادت کا متفقہ فیصلہ تھا، قومی لائحہ عمل کو تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، تین ماہ میں فاٹا میں پاکستان کا جھنڈا لہرایا گیا۔

وہ پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں امن کا راستہ، امن سے ہی نکالنے کی کوشش کی، جب پتہ چلا کہ دہشت گرد منافقت کر رہے ہیں، تب مذاکرات ختم کیے اور آپریشن کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

جب ہم نے حکومت سنبھالی اس وقت ملک کے طول و عرض میں درجنوں کے حساب سے بم دھماکے ہو رہے تھے، روزانہ پانچ سے چھ دھماکے ہوتے تھے، ہم نے آٹھ ماہ تک اس کیلئے کوششیں کیں کہ امن کا قیام ہو اور پر امن پاکستان ہو، مذاکرات کے حامی تھے لیکن اس دوران سامنے آیا کہ جن سے مذاکرات کئے جا رہے ہیں وہ منافقت کر رہے ہیں، ایک طرف مذاکرات دوسری طرف مختلف تنظیموں کے نام سے دھماکے کئے جا رہے تھے، پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا متفقہ فیصلہ کیا جون میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ،ستمبر میں دہشت گرد دباؤ میں آئے اور دسمبر میں پشاور میں معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد آپریشن میں تیزی لائی گئی اور دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا، جسے تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہے اور تہیہ کیا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، کل جماعتی کانفرنس بلائی گئی اور تین ماہ کے قلیل عرصے میں فاٹا میں امن قائم کر کے پاکستان کا جھنڈا سر بلند کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں نائن الیون کے بعد سکیورٹی صورتحال گھمبیر ہو گئی اور پاکستان میں سیکیورٹی کا مسئلہ پیدا ہو گیا۔