سندھ اور پنجاب کی پولیس کی مشترکہ کارروائی ٗ اے ایس آئی سمیت 7 اہلکار بازیاب ٗ جوابی کارروائی ٗ گیارہ ڈاکو مارے گئے

پنجاب اور سندھ کی پولیس کا کمانڈوز اور رینجرز اہلکارں کیساتھ زمینی ا ور فضائی آپریشن ٗ دو گن شپ ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری سے شلتو گینگ کا ڈاکو گولو شر ہلاک ہو گیا…… وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے فوری بازیابی کا حکم دیا تھا

پیر 4 مئی 2015 21:39

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) سندھ اور پنجاب کی پولیس نے مشترکہ کارروائی کے بعد 2 روز قبل اغوا کئے گئے اے ایس آئی سمیت 7 پولیس اہلکاروں کو بازیاب کرا لیا۔اطلاعات کے مطابق پنجاب اور سندھ کی پولیس نے مشترکہ کارروائی کر کے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب رحیم یار خان میں کچے کے علاقے سے اغوا کئے گئے اے ایس آئی سمیت 7 اہلکاروں کو بازیاب کرا لیا ٗ کارروائی میں 11ڈاکوبھی مارے گئے پنجاب اور سندھ کی پولیس نے کمانڈوز اور رینجرز اہلکارں کے ساتھ مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے زمینی ا ور فضائی آپریشن کیا جس میں بکتر بند گاڑیوں کے علاوہ 2 گن شب ہیلی کاپٹرز نے بھی حصہ لیا۔

پولیس کی جانب سے بڑے آپریشن کے خوف سے ڈاکو مغوی اہلکاروں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے ٗ ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری سے شلتو گینگ کا ڈاکو گولو شر ہلاک ہو گیا۔

(جاری ہے)

بازیاب ہونے والے پولیس اہلکاروں میں اے ایس آئی سیف الاسلام، ہیڈ کانسٹیبل ممتاز بلا، کانسٹیبل عارف شاہ، ضیاء الرحمان، طاہر علی، شہزاد اور آصف شامل ہیں، پولیس اہلکاروں کا تعلق پنجاب اور سندھ سے ہے۔

ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق پولیس مقابلے میں 11ڈاکو ہلاک ،7زخمی ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کو گن شپ ہیلی کاپٹر سیفائرنگ کانشانہ بنایاگیا۔ ڈی پی او کے مطابق مارے گئے ڈاکوؤں کا تعلق چھوٹو شر اور سلطو گروپ سے ہے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل غلام رسول، چھوٹو جاکھرانی اور شلتو گینگ کے ڈاکو رحیم یار خان میں کچے کے علاقے رونتی میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرکے اے ایس آئی سمیت 7 پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے مغوی پولیس اہلکاروں کی فوری بازیابی کا حکم دیا تھا۔