این اے 125 کے نتائج کالعدم قرار، الیکشن ٹریبونل کا دوبارہ الیکشن کا حکم تھیلوں میں جعلی ووٹ پائے گئے ،5 پولنگ سٹیشنز میں ایک ووٹر نے 6 بار ووٹ ڈالے۔ان پولنگ اسٹیشنوں میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ریٹرنگ افسر اور پریزائڈنگ افسروں نے اپنی ڈیوٹی درست طریقے سے انجام نہیں دی اور وہ بے ضا بطگیوں کے مر تکیب پائے گئے انکے کیخلاف کارروائی کی جائے، عدالتی حکم کا فیصلہ

پیر 4 مئی 2015 21:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے جج جاوید رشید محبوبی نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں تحریک انصاف کے ناکام امیدوار حامد خان کی طرف سے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف انتخابی عُذر داری کی دائر درخواستوں پر قو می اسمبلی حلقہ این اے 125 کے نتائج کو کالعدم قرار دے کر سا ٹھ روز دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔

اور اس حلقے سے کامیاب مسلم لیگ ن کے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے ایک صوبائی حلقہ 155 کا بھی انتخاب کالعدم قرار دیا ہے یہاں سے مسلم لیگ ن کے میاں نصیر احمد کامیاب ہوئے تھے۔قبل ازیں الیکشن ٹربیونل نے اپنی کارروائی کے دوران تحریک انصاف کے رہنما حامد خان کی طرف سے دائر درخواست پر این اے 125 کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور ریکارڈ کے معائنہ کا حکم دیا تھا ۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تھیلوں میں جعلی ووٹ پائے گئے تھے۔5 پولنگ سٹیشنز میں ایک ووٹر نے 6 بار ووٹ ڈالے۔ان پولنگ اسٹیشنوں میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ریٹرنگ افسر اور پریزائڈنگ افسروں نے اپنی ڈیوٹی درست طریقے سے انجام نہیں دی اور وہ بے ضا بطگیوں کے مر تکیب پائے گئے انکے کیخلاف کارروائی کی جائے ۔ الیکشن ٹربیونل کی کارروائی کے دوران لوکل کمیشن اور نادرا نے نے ٹربیونل میں اپنی رپورٹ جمع کراوئی۔

اور تیس مارچ خواجہ سعدرفیق نے بیان ریکارڈ کیا گیا۔ جمعرات کے روز الیکشن کمیشن پنجاب لاہور کے دفتر میں الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ موخر کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 155کے ساتھ ہی فیصلہ سنانے کے لئے چار مئی کی تاریخ مقرر کر دی تھی ۔ جسے سوموار کے روز الیکشن ٹربیونل نے اپنا مختصر فیصلہ سُنا دیا ۔

متعلقہ عنوان :