عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے گماشتوں نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے جعلی ووٹ ڈالے اور عوام کو گمراہ کرتے رہے‘ڈاکٹر نبیلہ طارق

مسلم لیگ (ن) کا شیوہ رہا ہے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آئی ہے اسی بناء پر قومی خزانے کو بیدریض لوٹتی رہی ہے ‘رہنماء پی ٹی آئی

پیر 4 مئی 2015 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء ) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما ڈاکٹر نبیلہ طارق پرویز نے کہا ہے کہ بالآخر سچائی کی جیت ہوئی ہے اور عمران خان کا دعویٰ سچ ثابت ہو گیا ہے جس کے نتیجہ میں دھاندلی ، فراڈ کے ذریعے کا عوام کا مینڈیٹ چرانے والوں کو ذلیل و رسوا ہونا پرا ہے،عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے گماشتوں نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے جعلی ووٹ ڈالے اور عوام کو گمراہ کرتے رہے ، خواجہ سعد رفیق نا صرف عوامی مینڈیٹ کے چور ہیں بلکہ انہوں نے محکمہ ریلوے کی قیمتی اراضی پر بھی قبضے کروائے ہیں اور قوم کی اس امانت کو بے دریغ لوٹا ہے لہذٰا عدلیہ کو چاہیے کہ ایسے بدعنوان سیاستدانو ں اور ان کے خاندانوں پر نہ صرف تاحیات پابندی لگائی جائے بلکہ ان سے قومی خزانے سے لوٹی ہوئی دولت اور سرکاری اراضی پر قبضوں کا حساب بھی لیا جائے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز عدالت عالیہ کی جانب سے سابق وفاقی وزیر ریلوے کے کے حلقہ میں جعلی ووٹوں کی تصدیق ہونے پر انہیں نااہل قرار دئے جانے کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما ڈاکٹر نبیلہ طارق نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کا شیوہ رہا ہے کہ یہ ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آئی ہے اور اسی بناء پر قومی خزانے کو بیدریض لوٹتی رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد عمران خان کا روز اول سے ہی دعویٰ تھا کہ عام انتخابات فراڈ ہیں اور مسلم لیگ ن جعلی مینڈیٹ سے اقتدار پر قابض ہوئی ہے اور آج عدلیہ نے ان کے اس دعویٰ کی حقیقت کو پرکھنے کے بعد خواجہ سعد رفیق کو نااہل قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق جیسے سیاستدان ابن الوقت ہوتے ہیں اور کسی کے وفادار نہیں ہوتے کیونکہ ان کہ دین اور ایمان صرف پیسہ کمانا ہوتا ہے جس کا عملی ثبوت انہوں نے اپنی ہی جماعت سے دھوکے کئے ، پارٹی فندز ہڑپے اور کارکنوں کا استحصال کر کے اپنے خاص افراد کو نوازا۔

پی ٹی آئی کی رہنما نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے مفاد پرست لٹرے سیاستدانوں پر تاحیات پابندی لگائی جائے اور ان کے خاندان کے کسی فرد کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے اور ان سے قومی خزانے سے لوٹئی پائی پائی کا حساب وصول کیا جائے تاکہ قومی سیاست کی اصلاح ممکن ہو سکے ۔