مدارس دینیہ و طن عزیز کی نظریاتی سرحدات کے محافظ ہیں،مولانا عبدالغفور حیدری

دینی مدارس کے کردار کو ختم کرنے کی باتیں کرنیوالے ملک و ملت کے خیر خواہ نہیں،جامعہ عثمانیہ شیرشاہ میں ختم بخاری سے خطاب

پیر 4 مئی 2015 21:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مدارس دینیہ و طن عزیز کی نظریاتی سرحدات کے محافظ ہیں۔ دینی مدارس کے کردار کو ختم کرنے کی باتیں کرنے والے ملک و ملت کے خیر خواہ نہیں۔ فحاشی پھیلانے والی این جی اوز کی سرپرستی جبکہ دینی تعلیم دینے والے مدارس کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ عثمانیہ شیرشاہ میں ساتویں تقریب ختم بخاری بتیسواں سالانہ جلسہ تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے شہید اسلام علامہ ڈاکٹر خالد محمود کے فر زند مولانا ناصر محمود سومرو ،جامعہ عثمانیہ کے مہتمم قاری محمد عثمان اور دیگر علماء کرام نے خطاب کیا۔ جبکہ جامعہ عثمانیہ کے شیخ الحدیث مولانا قاری مفتاح اﷲ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جمعیت علماء برطانیہ کے مولانا قاری محمد ہاشم ، مولانا گل محمد تالونی ، مولانا اظہار الحق ، مولانا شیرین محمد ،مولانا اسرار الحق ، مولانا مفتی عبدالمالک ، مولانا نصر اﷲ ،مولانا مسعود احمد ، مولانا رفیع الدین ، قاری عزیز الرحمن ، حاجی صوفی محمد مسکین ، قاضی امین الحق آزاد، مولنانور الحق ، قاضی امین الحق آزاد ، مولانا محمود الحسن ، مولانا گل رفیق حسن زئی ،قاری نور الامین اور دیگر علماء کرام موجود تھے۔

تقریب میں اس سال جامعہ سے سند فراغت حاصل کرنے والے علماء کرام ،قراء کرام اور حفاظ کی دستار بندی بھی کی گئی اور انعامات تقسیم کئے گئے۔مولانا عبدالغفور حیدر ی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دینی مدارس کا فیضان ہے کہ ہر سال ہزاروں علماء کرام اور لاکھوں حفاظ کرام زیور تعلیم سے آراستہ ہوکر قوم کی مذہبی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں۔

انہوں ںنے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے قیام پاکستان کے لئے قربانیاں اس لئے دیں تھیں کہ یہ ایک مکمل اسلامی ریاست ہوگی۔ لیکن قیام پاکستان کے بعد اس مقصد کو پس پشت ڈال دیا گیا۔اور ملک کو سیکولر بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ لیکن جمعیت علماء اسلام اور علماء کرام ،دینی مدارس ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔مولنا ناصر محمود سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس وطن عزیز کی سب سے بڑی این جی اوز ہیں۔

یہ ادارے اپنی مدد آپ کے تحت ملک کے بچوں اور بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ ان اداروں کے روشن کردار کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی سرپرستی کے بجائے ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ جبکہ فحاشی اور عریانی پھیلانی والی این جی اوز کی مکمل سرپرستی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنا قبلہ درست کریں ،مدارس قائم رہیں گے اور ان کے خلاف سازشیں کرنے والے اپنے عزائم میں ناکام رہیں گے ۔

جامعہ کے شیخ الحدیث مولانا قاری مفتاح اﷲ نے درس بخاری دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے بزرگوں ،اسلاف نے زبر دست قربانیاں اور جدوجہد کر کے دینی تعلیم کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام بخاری ؒ نے بخاری کی صورت میں احادیث کا مجموعہ قوم کے سامنے پیش کر کے امت پر احسان عظیم فرمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درس بخاری کے دوران حدیث پڑھنے اور پڑھانے والے ہر وقت حضور ﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔

ان شاء اﷲ ہم بھی اپنے ان کابر کے نقش قدم چلتے ہوئے دینی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔اور امت مسلمہ کی رہنمائی کا جو فریضہ ہمارے ذمہ ہے اسے پورا کرنے کی حتی المقدور کوشش کریں گے۔جامعہ عثمانیہ کے رئیس اور جے یو آئی کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کی تعلیمی ،اصلاحی ، سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔اور بتایا کہ اب تک جامعہ ہذا سے1691حفاظ ، 880قراء اور 87علماء کرام نے سند فراغت حاصل کی ہے۔

جبکہ جامعہ کی چار شاخیں خیبر پختونخوا میں سر گرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کا افتتاح مفکر اسلام مولانا مفتی محمود ؒ نے6جون 1980میں کیاتھا۔ اور اس کے بعد مفتی احمد الرحمن ،مولانا ڈاکٹر حبیب اﷲ مختار ، مولانا یوسف لدھیانوی شہید اور مفتی نظام الدین شامزئی شہید جیسے اکابر جامعہ کے سرپرست رہے ہیں۔اور اس وقت بھی جامعہ کی سرپرستی بقیۃ السلف عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر جامعہ علوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کے رئیس مولناڈاکٹر عبدالرزاق سکندر فرما رہے ہیں۔

جبکہ کئی اکابر جامعہ میں تشریف لا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شاء اﷲ جامعہ عثمانیہ اکابر علماء کرام کی سرپرستی میں اپنا سفر جارے رکھے گا۔انہوں نے کاہ کہ دینی مدارس علوم نبوت کی چھاؤنیاں اور اسلام کے قلعے ہیں۔ ان کا کردار قیامت تک جاری رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت مدارس دینیہ کو ختم نہیں کرسکتی۔ آخر میں انہوں نے تمام علماء کرام اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔تقریب کے اختتام پر شہید اسلام علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو اور جامعہ عثمانیہ کے استاد حدیث مولانامحمد سعید بسمل کابلگرامی ؒ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے لئے مغفرت اور بلندی ٔ درجات کی دعا ئیں کی گئیں۔