جمہوریت ارتقائی عمل کا نام ہے،ایم ڈبلیو ایم

قیادت کا آمرانہ طرز عمل اور جاگیردار کا سا رویہ شاہی کلچر کی تشکیل کی طرف مائل ہوتا ہے،بیان

پیر 4 مئی 2015 20:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت ارتقاء سے عبارت ہے جو آنے والے دن کے گزر جانے والے دن سے بہتر ہونے کا نام ہے۔یوں مطلوب حد تک جمہوری معاشرے کی تشکیل بتدریج لیکن مسلسل بہتری کا تقاضا کرتی ہے۔یہ کہ عوام الناس نے اس امر کا یقین پیدا ہوجائے کہ وہ جس طرح معاشرے میں رہ رہے ہیں۔

اس ارتقائی عمل میں وہ شریک اور مطمئن ہے ۔ بہتری کے تسلسل میں تعطل کسی رکاوٹ یا پیچیدگی کا پتہ دیتی ہے اور اگر تعطل جلد جلد ہونے لگے تو جمہوری عمل سست پڑنے لگتا ہے ایسے میں غیر جمہوری ماحول حاوی ہونے لگتا ہے۔ اگر ملک و قوم کی بقاء اور استحکام کے لیے جمہوری طرز حکومت و سیاست اتنا ہی ناگزیر ہے جتنا ہمارے معاشرے میں قرار دیا جاتاہے تو بتدریج لیکن مسلسل بہتری کے لیے مطلوب ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت اورحکومتی یا اتحادی جماعتوں اور مقابل مخالف سیاسی جماعتوں کا سیاسی ابلاغ جو خود تواتر سے جاری رہتا ہے اس میں کبھی کمی نہیں آتی، لیکن یہ جمہوری عمل کو روک دیتا ہے۔یہ جمہوری ارتقائی عمل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ جذباتی ، غیر مدلل الزامات ، جوابی الزامات سے غیر محتاط اور غیر متوازن یہ ابلاغ مسلسل معاشرے میں ہلچل مچائے رکھتا ہے۔ گویا اظہار آزادی کا حق استعمال کرتے ہوئے سیاست دان ، حکمران اور وزراء اپنی غیر ذمہ داری سے میڈیا کی آزادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔

یہ سب کچھ آزادی اظہار رائے کے آئینی حق کی آڑ میں ہی ہوتا ہے۔ میڈیا اور سیاسی جماعتیں باہم مل کر اس کا سبب بنتے ہیں۔ یہ صورتحال سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں اور کارکنوں میں غیر ضروری حد تک فاصلوں اور تناو کا باعث بنتی ہے۔ یوں قومی سیاست کا مرکزی دھار تو کمزور رہتا ہے اور کھینچا تانی جگہ بناتی جاتی ہے۔ یہی ماحول جمہوری عمل کے ارتقاء کو روک دیتی ہے۔

پارٹیوں میں قیادت کا آمرانہ طرز عمل اور جاگیردار کا سا رویہ شاہی کلچر کی تشکیل کی طرف مائل ہوتا ہے۔ کہ سیاسی ابلاغ دوسری جماعتوں کے لیے جتنا آزادانہ اور غیر ذمہ دارانہ ہوتا ہے اپنی پارٹیوں کے اند ر اتنے ہی گھٹا ہوا اور تکبر اور خوشامد سے پرُہوتا ہے۔ گویا پارٹیوں کے اندر اور باہر ہر طرف سیاسی ابلاغ بیمار ہی ہوتا ہے۔ یہی ماحول بڑھتا بڑھتا ملکی سیاسی اور جمہوری عمل اور اقتصادیات کے لیے مہلک بن جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سیاسی ابلاغ ، سیاسی استحکام اور عدم استحکام دونوں کا باعث بنتا ہے۔

متعلقہ عنوان :