علم وآگا ہی اور جد ید تحقیق و تجربے پر انحصار اور نا خو اندگی سے انکار نے انسانی معا شروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، محفوظ علی خان

جن معا شروں میں علم کے فر وغ کی راہ میں روکا وٹیں ڈالیں وہ تاریخ کا ایک گمشدہ باب بن گئے، سابق سیکرٹری و ڈی جی

پیر 4 مئی 2015 20:39

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء ) علم وآگا ہی اور جد ید تحقیق و تجربے پر انحصار اور نا خو اندگی سے انکار نے انسانی معا شروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جن معا شروں میں علم کے فر وغ کی راہ میں روکا وٹیں ڈالیں وہ تاریخ کا ایک گمشدہ باب بن گئے ان خیا لا ت کا اظہار سابق سیکرٹری و ڈی جی نم محفوظ علی خان نے ان سر وس ٹر یننگ فار ٹیچر (آئی ٹی پی 22)کے افتتا حی تقر یب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال صو بہ ہے لیکن علم سے دوری کے سبب ہم ان وسائل سے بھر پور فائد ہ نہیں اٹھا سکتے موجو دہ صدی معیاری تعلیم ،علم وہنر اور انفارمیشن کی صدی ہے ہماری بقاء تعلیم سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم ہی کی بدولت انسان نے نہ صر ف سطح زمین پر بالا دستی حا صل کی بلکہ خلا ء کوبھی تسخیر کیا ہے اور زمین کا سینہ چیر کر قیمتی معدنیات سے ہی فائد ہ اٹھا یا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج میں ایک استاد ہوں اور مجھے اس پے فخر ہے مہذب اور تر قی یا فتہ ممالک میں اساتذہ کا مقام سب سے عزت والاہے ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ تر بیت کے دوران حا صل ہو نے والی فنی اور تکنیکی مہا رتوں سے بھر پور استفادہ کر تے ہوئے اپنی تمام تر کا وشوں کو بر وئے کا ر لا ئیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک دوسرے کے تجر بے سے بھی فا ئدہ اٹھائیں انہوں نے بیکٹ کے تر بیتی پر وگرام فار ٹیچر کو سر اہتے ہو ئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اسا تذہ اس تر بیتی پروگرام سے مستفید ہو کر ہماری نئی نسل کو جدید تعلیم سے آراستہ کریں گے۔ اس موقع پر ڈائر یکٹر بیکٹ پر وفیسر بختیار نے تربیتی پر وگرام کے اغراض ومقا صد کے حوالے سے بر یفنگ دی ۔