Live Updates

وزیراعظم جلد قومی اسمبلی میں اجنبی ہو جائیں گے ،قومی اسمبلی میں اجنبی ہم نہیں سپیکر ہیں،126دن کا دھرنا نہ دیتے تو حکومت 5سال پورے کر جاتی، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر بہت خوش ہوں،جہانگیر ترین کے حلقے کا فیصلہ بھی جلد آنے والا ہے،2015انتخابات کا سال ہے، این اے 122کی نادرا رپورٹ کیلئے حکومت دباؤ ڈال رہی ہے، سعد رفیق لوگوں کو بے وقوف نہ بنائیں ، این اے 125کے آر اوز سے تفتیش تک ری الیکشن نہ کرایا جائے، اگر دھاندلی نہیں کی تو اسٹے آرڈر کے پیچھے کیوں چھپتے ہیں، خواجہ آصف کا حلقہ کھلا تو انہیں بھی پتہ چل جائے گا

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی این اے 125 میں مبینہ دھاندلیوں سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 4 مئی 2015 19:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت خوش ہوں لوگ پہلے بھی دھاندلی کے خلاف سڑکوں پر نکلے، میں 126دن کا دھرنا نہ دیتے تو حکومت 5سال پورے کر جاتی، جہانگیر ترین کے حلقے کا فیصلہ بھی جلد آنے والا ہے،2015انتخابات کا سال ہے، این اے 122کی نادرا رپورٹ کیلئے حکومت دباؤ ڈال رہی ہے، سعد رفیق لوگوں کو بے وقوف نہ بنائیں، قومی اسمبلی میں اجنبی ہم نہیں اسپیکر قومی اسمبلی ہیں، امید ہے جلد وزیراعظم بھی قومی اسمبلی میں اجنبی ہو جائیں گے، این اے 125کے آر اوز سے تفتیش تک ری الیکشن نہ کرایا جائے، اگر دھاندلی نہیں کی تو اسٹے آرڈر کے پیچھے کیوں چھپتے ہیں، خواجہ آصف کا حلقہ کھلا تو انہیں بھی پتہ چل جائے گا، بہتر جمہوری مستقبل کیلئے شفاف الیکشن ضروری ہے، بلدیاتی الیکشن کو قومی الیکشن سے نہ جوڑا ہے، لوکل الیکشن میں پارٹی کی اہمیت کم ہوئی ہے،مسلم لیگ(ن) نے جنگلہ بس کے سوا کچھ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو این اے 125 میں مبینہ دھاندلیوں سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعدتحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر بہت خوشی ہے، ہم ایک سال تک انصاف کیلئے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے، ہم نے بارہا 4 حلقے کھلوانے کا کہا تھا لیکن نہ کھلے گئے اور ہم سڑکوں پر نکلے ،جب 125کے فیصلے سے معلوم ہوگیا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اب چند دنوں میں جہانگیر ترین کے حلقے کا بھی رزلٹ آ جائے گا ، اب بہتر جمہوری مستقبل کیلئے شفاف الیکشن ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نادرا نے حکومتی دباؤ پر فرانزک رزلٹ روک رکھا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ سیالکوٹ کا رکن قومی اسمبلی گلا پھاڑ پھاڑ کر کیوں بول رہا ہے، حلقہ کھلے گا تو انہیں پتہ چل جائے گا، اب خود چیئرمین نادرا کے پاس جاؤں گا، پوچھوں گا کہ وہ کس بات سے ڈر رہے ہیں، اب دھاندلی کے ذمہ داروں کا تعین جوڈیشل کمیشن کرے گا، اب سعد رفیق کہتے ہیں کہ ان کا کوئی قصور نہیں، یہ کب تک عوام کو بے وقوف بنائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ٹربیونل کا کام نہیں ہے کہ سعد رفیق کو قصور وار ٹھہرائے، یہ جوڈیشل کمیشن کا کام ہے، ٹربیونل نے صرف یہ بتانا ہے کہ الیکشن شفاف ہوا یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں این اے 125 کے آر اوز کو بلایا جائے اور انہیں سزا دی جائے، اس کے بعد ضمنی الیکشن کرایا جائے ، آر اوز سے تفتیش تک ری الیکشن نہ کرایا جائے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے پاورچاہیے ہوتی تو چار حلقوں کی تحقیقات کا نہ کہتا، ٹربیونل کے فیصلے کے بعد بیگز کو کسی تیز دھارآلے سے کاٹا گیا، اب بلدیاتی انتخابات کو عام انتخابات سے نہ جوڑا جائے، دونوں مختلف ہیں، لوکل الیکشن میں پارٹی کی اہمیت کم ہوئی ہے،2008ء میں تمام ناظمین (ق) لیگ کے تھے لیکن جیتی مسلم لیگ(ن) اب ایوان میں اجنبی ہم نہیں اسپیکر قومی اسمبلی ہیں،امید ہے جلد ہی وزیراعظم بھی قومی اسمبلی میں اجنبی ہو جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر دھاندلی نہ ہوتی تو الٹے آرڈر نہ لئے جاتے، این اے 125 کی نادرا رپورٹ کی مطابق ہر ووٹر نے اوسطاً6بار ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص غیر قانونی طور پر 2سال وزیر رہا، مسلم لیگ(ن) نے جنگلہ بس کے سوا کچھ نہیں کیا، اب (ن)لیگ والے قوم کو کتنی دیر تک بے وقوف بنائیں گے، اب 2015ء الیکشن کا سال ہے، دھرنا نہ دیتے تو حکومت 5سال کھینچ جاتی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات