کراچی، آگ لگنے کے واقعات میں سب کچھ خاکستر ہونے کے بعد قابو پالینے کا دعویٰ لمحہ فکریہ ہے،پاسبان

پیر 4 مئی 2015 18:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) پاسبان کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل نے کہا ہے کہ آگ لگنے کے واقعات میں سب کچھ خاکستر ہونے کے بعد قابو پالینے کے دعوے لمحہ فکریہ ہے ،فائر ٹینڈر کی خراب مشینری اور ناقص سسٹم کا فوری نوٹس لیا جائے ، فائر ٹینڈر کو جدید طرز پر بنانے کے لئے مختلف ادوار میں حکومتوں کی جانب سے ملنے والے بجٹ کس کو دیئے گئے کہاں گئے اس کی تحقیقات کی جائے اور ایسے تمام واقعات جن میں سب کچھ خاکستر ہونے کے بعد قابو پانے کی دعوے کیئے گئے ان خاکستر ہونے والے املاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ، بے روزگار ہونے والے ملازمین کی دوسری جگہ ملازمت ملنے تک ان کو معاوضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کی کفالت کرسکیں ۔

انہوں نے گزشتہ روز سائٹ ایریا میں واقع گارمنٹس فیکٹری ولیکا ملز میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے دوران پانی کی قلت اور اسنار کل کی خرابی کی اطلاع پر بھی شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سانحہ بولٹن مارکیٹ، سانحہ بلدیہ فیکٹری ، سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے بعد اب ایک مرتبہ پھر سائٹ ایریا کے گارمنٹس فیکٹری ولیکا مل میں لگنے والی آگ سب کچھ خاکستر کرکے قابو پانے کے دعوے کئے گئے، عوام کے املاک کا نقصان نہ صرف ان فیکٹریوں و گوداموں کے مالکان کا نقصان ہے بلکہ سب سے زیادہ نقصان ان لوگوں کا ہوتا ہے جو ان فیکٹریوں اور گوداموں میں محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کرتے ہیں حکومت کو چاہیئے کہ وہ آئندہ بجٹ میں اس طرح کے واقعات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے واقعات میں مالکان سمیت بے روزگار ہونے والے مزدوروں کے بچوں کی کفالت کے لئے بھی فی مزدور کم از کم 10ہزار ماہانہ زر تعاون90دن کیلئے مختص کرے اور بے روزگار ہونے والے مزدوروں کو روزگار کی فراہمی کے لئے بھی اقدامات کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فائر ٹینڈر کی ناقص سسٹم کی وجہ سے ہی املاک تباہ و برباد ہوتے ہیں اور مزدوروں کو بے روزگار ہونا پڑتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :