ڈاکٹرذوالفقار مرزا نے سکیورٹی ،پولیس کو گرفتاری سے روکنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

اندیشہ ہے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا جائیگا، ایس ایس پی راؤ انوار کو خصوصی ٹاسک دیکر بدین بھیجا گیاہے،سابق وزیر داخلہ سندھ

پیر 4 مئی 2015 18:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا نے سکیورٹی اور پولیس کو گرفتاری سے روکنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔ڈاکٹرذوالفقار مرزا کا کہنا ہے کہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ مجھے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا جائے گا،اس کے لیے ایس ایس پی راؤ انوار کو خصوصی ٹاسک دے کر بدین بھیجا گیا ہے ۔

قانون مشیر کہیں گے تو گرفتار دے دو ں گا ۔

(جاری ہے)

میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کی کاپی بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔میں مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں ۔ ایس ایس پی حیدر آباد عرفان بلوچ کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں انہوں کہاکہ میرے خلاف ایک مقدمہ نہیں کئی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

خاندان کے لوگ جب کہیں گے قانون کے سامنے سر جھکا دوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی حیدرآباد ایماندار آدمی ہیں ، مجھے ان پر فخر ہے ۔ انھوں نے کہا کہ میرے والد ریٹائرڈ جج ہیں , بیگم اسپیکر رہ چکی ہیں جبکہ بیٹا دبئی میں بار ایٹ لا ہے اور بیٹی حالیہ دنوں میں قانون کی ڈگری لے کر آئی ہے سب سر جوڑ کر بیٹھے ہیں جو بھی فیصلہ کریں گے میں تسلیم کرونگا۔