سندھ اسمبلی،رواں مالی سال کے بجٹ کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ پیش کر دی گئی

سندھ حکومت کو 9 ماہ میں وفاقی حکومت سے اپنے حصے کی رقم میں سے 71 ارب 98 کروڑ روپے کم وصول ہوئے حکومت سندھ کی کیپٹل آمدنی بھی 81.82 فیصد کم رہی ۔ بجٹ کے اہداف 13 ارب 83 کروڑ کی بجائے 3 ارب 71 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی

پیر 4 مئی 2015 18:02

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء ) سندھ اسمبلی میں پیر کو رواں مالی سال کے بجٹ کی تیسری سہہ ماہی ( جنوری تا مارچ 2015 ء ) کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کو 9 ماہ میں وفاقی حکومت سے اپنے حصے کی رقم میں سے 71 ارب 98 کروڑ روپے کم وصول ہوئے ۔ سندھ حکومت کو 3 کھرب 55 ارب روپے کی بجائے 2 کھرب 83 ارب روپے وصول ہوئے ۔

اسی طرح 9 ماہ کے دوران صوبائی محصولات اور دیگر آمدنیوں میں بھی 22.88 فیصد کم وصولی ہوئی ۔ اس 9 ماہ میں ہدف کے مطابق 93 ارب 79 کروڑ روپے کی بجائے 72 ارب 33 کروڑ روپے کی وسولی ہوئی ۔ اس طرح ہدف سے 21 ارب 46 کروڑ روپے کی کم آمدنی ہوئی ۔ حکومت سندھ کی کیپیٹل آمدنی بھی 81.82 فیصد کم رہی ۔ بجٹ کے اہداف 13 ارب 83 کروڑ کی بجائے 3 ارب 71 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ۔

(جاری ہے)

ان 9 ماہ میں حکومت سندھ نے 77 فیصد ریونیو اخراجات کر لیے ہیں ۔ ریونیو اخراجات کا پورے سال کا تخمینہ 4 کھرب 36 ارب روپے لگایا گیا تھا ۔ بعد ازاں اس میں نظر ثانی کرکے 4 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا ، جس میں سے 3 کھرب 61 ارب روپے جاری کر دیئے گئے ہیں جبکہ 2 کھرب 64 ارب روپے خرچ کر دیے گئے ہیں ۔ بجٹ اہداف کے مقابلے میں سندھ حکومت کے ترقیاتی اخراجات بہت کم ہیں ۔ ایک کھرب 43 ارب روپے ان 9 ماہ میں خرچ ہونے چاہئیں تھے لیکن ان میں سے صرف 81 ارب 36 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں اور اب تک صرف 52 ارب 41 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :